• KHI: Asr 5:06pm Maghrib 6:59pm
  • LHR: Asr 4:43pm Maghrib 6:38pm
  • ISB: Asr 4:50pm Maghrib 6:46pm
  • KHI: Asr 5:06pm Maghrib 6:59pm
  • LHR: Asr 4:43pm Maghrib 6:38pm
  • ISB: Asr 4:50pm Maghrib 6:46pm

سندھ کو زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے، پنجاب حکومت کا ارسا کو خط

شائع April 15, 2025
ارسا نے ترجمان نے کہا کہ ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتی ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کا حق کسی اور کو دیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
ارسا نے ترجمان نے کہا کہ ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتی ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کا حق کسی اور کو دیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی مجموعی طور پر 16 فیصد کمی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کے خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ کو 19 اور پنجاب کو 22 فیصد کم پانی دیا گیا۔

پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43 فیصد کمی ہے، اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اور سندھ کا کم روکا جا رہا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کو حصے سے کم اور سندھ کو زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے پانی کی تقسیم پر پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کر دیا۔

صوبائی وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کو 1991 کے آبی معاہدے کے تحت اس کے حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کی نہروں کو اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت کا سامنا رہا، پنجاب کی نہروں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔

انہوں نے کہا کہ آبی معاہدے کے تحت تمام صوبوں کو مساوی قلت برداشت کرنی ہے۔

جام خان شورو نے کہا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے، ہم صرف پینےکا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔

سندھ کو زیادہ پانی نہیں دیا، ارسا

ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کی خبریں مسترد کردی ہیں۔ ترجمان ارسا کے مطابق ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتی ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کا حق کسی اور کو دیا۔

ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کے خط کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا، پانی کی کمی کو چاروں صوبے مل کر برداشت کر رہے ہیں، ملک میں حساس صورتحال کے پیش نظر الزام تراشی سے اجتناب کیا جانا چاہیے، ارسا ریگولیٹری باڈی ہے، اس پر مانیٹرنگ موجود ہے۔

ارسا ذرائع کے مطابق صوبوں نے اپنے حصے کا پانی ربیع فصل میں استعمال کیا، خریف فصل میں بھی پانی کی تقسیم قوانین کے مطابق ہو رہی ہے، پانی کا خود کار نظام ہے، کوئی صوبہ زیادہ پانی نہیں لے سکتا۔

کارٹون

کارٹون : 25 اپریل 2025
کارٹون : 24 اپریل 2025