وزارت قومی غذائی تحفظ و خوراک کا انوکھا فیصلہ، دو سال پرانے ٹوئٹ پر اجلاس بلا لیا
وزارت قومی غذائی تحفظ و خوراک کا انوکھا اجلاس، دو سال پرانے ٹوئٹ پر اجلاس بلا لیا، چینی اسمگلنگ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ٹوئٹ 2 سال پرانا ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
وفاقی وزارت قومی غذائی تحفظ کی طرف سے انوکھا اجلاس آج طلب کیا گیا، وزارت قومی غذائی تحفظ حکام کی نااہلی سامنے آگئی۔
دو سال پرانے ٹوئٹ پر اجلاس بلا لیا گیا، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے 2 سال پرانے ٹوئٹ پر چینی اسمگلنگ پر آج اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں چینی اسمگلنگ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ٹوئٹ 2 سال پرانا ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق چینی اور کھاد کی سرحد پار اسمگلنگ اور چوری کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینا اور متعلقہ حلقوں کو ضروری کنٹرول کے اقدامات کرنا تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس ہی 2 سال پرانے ٹوئٹ کی بنیاد پر بلا لیا گیا، اجلاس میں بلوچستان حکام نے افغانستان میں جینی اسمگلنگ کی بھی نفی کر دی۔
اجلاس میں بلوچستان حکام نے تصدیق کی کہ 2 سال پرانے ٹوئٹ پر چینی اسمگلنگ سے متعلق اجلاس بلالیا گیا، چینی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بلوچستان میں چیک پوسٹیں موجود ہیں۔
بلوچستان میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے اور جینی دستیاب ہے، وزارت غذائی تحفظ حکام نے بھی 2 سال پرانے ٹوئٹ کے معاملہ کی تصدیق کردی ہے۔