پنجاب: مظفر گڑھ میں ماموں اور کزن کی زیادتی کا شکار حاملہ لڑکی نے خودکشی کرلی
پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں 17 سالہ لڑکی نے مبینہ زیادتی کے بعد خودکشی کرلی۔
12 اپریل کو درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق لڑکی نے اپنے والد اور بڑی بہن کو مطلع کیا تھا کہ اس کے ماموں اور کزن نے 2 مہینے پہلے اس کے ساتھ ریپ کیا تھا، جس کے بعد وہ حاملہ ہوگئی تھی۔
خودکشی کرنے والی لڑکی کے والد نے ایف آئی آر میں کہا کہ اس کی لاش شام تقریباً 4 بجے ملی، لڑکی نے ممکنہ حمل کو اپنی خودکشی کی وجہ قرار دیا تھا، کیونکہ اس کی ماہواری کا سلسلہ رک چکا تھا۔
مدعی مقدمہ نے پولیس حکام پر زور دیا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
مظفر گڑھ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) رضوان احمد خان نے کہا کہ نابالغ کی موت کے مبینہ ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف کام کرنے والی ایک این جی او ’ساحل‘ کے ذریعے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق زیادتی کرنے والوں کی اکثریت برادریوں یا فیملی ممبرز میں جاننے والے یا پڑوسی ہیں۔
گزشتہ ماہ بہاولپور میں 11 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے 4 ملزمان کا سراغ لگایا گیا تھا، جن میں سے دو ملزمان بچی کے ماموں تھے۔