نوشہرہ میں ایکسائز کی گاڑی پر فائرنگ، 2 اہلکاروں سمیت 3 شہید، ایک زخمی
خیبرپختونخوا میں نوشہرہ کے علاقے تارو پبی میں رات گئے ایکسائز کی گاڑی پر فائرنگ سے 2 اہلکار اور ایک شہری شہید، جبکہ ایکسائز کا ایک افسر زخمی ہوگیا۔
ڈان نیوز کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں نوشہرہ میں مسلح اسمگلرز نے جی ٹی روڈ تارو پبی کی حدود میں ایکسائز پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔
شہید اہلکاروں میں کانسٹیبل افتخار اور کانسٹیبل مجاہد شامل ہیں، جب کہ ایک شہری شبیر بھی جاں بحق ہوا، 5 گولیاں لگنے کے باوجود بہادر زخمی ایکسائز افسر فاروق شاہ نے گاڑی لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) پہنچائی۔
فائرنگ سے زخمی سب انسپکٹر کی شناخت فاروق باچا کے نام سے ہوئی۔
شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ملک سعد شہید پولیس لائن پشاور میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پختونخوا، کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر ( سی سی پی او) سمیت پولیس افسران، ایکسائز حکام اور شہد کے لواحقین نے شرکت کی۔
اندراج مقدمہ کے لیے مراسلہ ارسال
نوشہرہ میں ایکسائز اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد پبی پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کو مراسلہ جاری کر دیا۔
پبی پولیس نے زخمی ایکسائز سب انسپکٹر فاروق شاہ کی مدعیت میں مقدمے کی درخواست کی ہے، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسمگلروں کی آمد کی اطلاع تھی، جس پر ناکہ لگارکھا تھا، گاڑی کے تعاقب پر اسمگلروں نے فائرنگ شروع کر دی، اس دوران اسمگلروں کی فائرنگ سے 2 ایکسائز اہلکار مجاہد افتحار اور سول پرسن شبیر شہید ہوگئے۔
زخمی سب انسپکٹر فاروق شاہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ فائرنگ سے مجھے بھی 5 گولیاں لگی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں شانگلہ پولیس نے تھانہ چوگا کی پولیس پوسٹ شیکولئی پر رات گئے ہونے والا دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا تھا۔
پولیس حکام نے بتایا تھا کہ نصف شب فتنہ الخوارج نے پولیس پوسٹ شیکولئی پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، شانگلہ پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں شرپسندوں اور پولیس کے مابین کافی دیر تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا تھا۔
پولیس کے بروقت اور فوری رسپانس سے دہشت گرد بھاگنے پر مجبور ہوگئے، شانگلہ پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف ہر بار بے مثال جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا۔
علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) شاہ حسن کی گاڑی کے قریب دھماکا بھی ہوگیا تھا، جس کے بعد علاقے کو گھیرلیا گیا تھا۔