کشمیر: پولیس اسٹیشن اور فوجی کیمپ پر حملہ، 9 ہلاک
سری نگر: ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں پاکستانی سرحد کے قریب واقع ایک انڈین پولیس اسٹیشن پر آج جمعرات کے روز شدت پسندوں کے دو حملوں کے نتیجے میں دو عام شہروں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق پہلے حملے کے دوران 5 پولیس اہلکار اور دو عام شہری مارے گئے۔
جبکہ ایک فوجی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ دوسرے حملے کے دوران دو فوجی اہلکار نشانہ بنے جن میں ایک افسر بھی شامل ہے۔
پہلے حملے کے حوالے سے پولیس کنٹرول روم موجود ایک پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے فوجی وردیاں پہنی ہوئی تھی جنہوں نے سری نگر سے تقریباً دو سو کلومیٹر دور واقع ہیرانگر پولیس اسٹیشن پر دستی بموں سے حملے کیا اور فائرنگ کی۔
پولیس آفیسر نے عالمی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ حملے میں دو عام شہروں سمیت پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
ہندوستان کے مقامی ٹی وی چینلز پر بتایا گیا ہے کہ حملہ آور ایک ٹرک کو لے کر فرار ہوگئے جس کے بعد کشمیر کے سامبا ضلع میں شدت پسندوں اور فوج کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے والوں کی تعداد کیا تھی۔
جموں کشمیر کے انسپیکٹر جنرل آف پولیس راجیش کمار کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر حملے کے بعد ایک ٹرک اپنے ساتھ جموں شہر کی جانب لے کر گئے، جہاں پر انہوں نے ضلع سامبا کے قریب دہلی جموں ہائی وے پر واقع ایک فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسند کیمپ کے اندر موجود ہیں، جہاں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ جبکہ اس دوران شدت پسندوں نے ایک فوجی اہلکار کو بھی نشانہ بنایا ہے جو کیمپ کی حفاظت کر رہا تھا۔
کشمیر کی یہ خوبصورت وادی دو حصّوں میں تقسیم ہے، جہاں پر پاکستان اور ہندوستان کا متنازع سرحدی علاقہ لائن آف کنٹرول بھی واقع ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں