کراچی میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز، 499 امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ
کراچی میں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آج سے آغاز ہوگیا، طلبہ و طالبات امتحانی مراکز میں امتحان دینے پہنچ گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق امتحانات کے لیے 499 امتحانی مراکز قائم کر دیے گئے، بورڈ کی طرف سے تمام طلبہ و طالبات کو کمپیوٹرائزڈ آن لائن ایڈمٹ کارڈ جاری کیے گئے ہیں، مجموعی طور پر 3 لاکھ 75 ہزار طلبہ و طالبات سائنس و جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات دیں گے۔
امتحانی مراکز میں کسی بھی قسم کی ڈیوائس یا موبائل فون ملنے کی صورت میں اسے ضبط کر لیا جائے گا، امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کردیا گیا۔
کراچی میں ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو نے امتحان سے متعلق بنائے گئے واٹس ایپ گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر واٹس ایپ گروپوں میں پرچہ آؤٹ ہوا تو آؤٹ کرنے والوں کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کارروائی کرے گا۔
ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو نے آئندہ سال امتحانی پرچے میں بار کوڈ لگانے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ طلبہ ہرگز کسی امتحانات سے متعلق کسی واٹس ایپ گروپ کا حصہ نہ بنیں، واٹس ایپ گروپوں میں طلبہ کو گمراہ کرنے والوں سے آڑے ہاتھوں نمٹا جائے گا، واٹس ایپ گروپوں کے ایڈمن سمیت اراکین کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب چیئرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سہو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحانات میں 3 لاکھ 80 ہزار طلبہ امتحانات دیں گے، 499 امتحانی مراکز قائم کیے ہیں، امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو کاپی والوں کو بند کرنے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز میں بجلی کی مسلسل فراہمی کی ہدایت کی ہے، رینجرز اور پولیس کو بھی مدد کے لیے لکھا تھا، ہمارے سارے انتظامات مکمل ہیں، ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ کہیں غلطی نہ ہو، میڈیا سے گزارش ہے کہ اگر کہیں غلطی دیکھیں تو ہمیں مطلع کریں، بچوں کے امتحان سے زیادہ یہ میرے سسٹم کا امتحان ہے۔
غلام حسین سہو نے کہا کہ امتحانی مراکز میں بچوں کو ہر طرح کی سہولت دینے کی کوشش کی ہے، امتحانی سوالات کے پرچے آسان بنائے ہیں، اور ان کی حفاظت کے لیے بھی خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں، امتحانی سوال نامے کی تقسیم کے لیے 19 حب بنائے گئے ہیں، وہاں سے سینٹر سپرنٹنڈنٹ سوال نامے ایمانداری کے ساتھ امتحانی مراکز تک لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے افسران سے وعدہ لیا ہے کہ ایمانداری سے کام کرنا ہے، کوشش ہے کہ امتحانی سینٹرز پر موجود طلبہ کو کوئی پریشانی نہ ہو۔