• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:43pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 4:51pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:43pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 4:51pm

واشنگٹن: ٹرمپ کی حکومت کے خلاف ’ہینڈز آف‘ احتجاج، ہزاروں امریکی سڑکوں پر نکل آئے

شائع April 7, 2025
مظاہرین نے کہا کہ لوگوں کو سزا دینے کیلئے اے آئی اور شناخت کی مختلف ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جارہا ہے — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین نے کہا کہ لوگوں کو سزا دینے کیلئے اے آئی اور شناخت کی مختلف ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جارہا ہے — فوٹو: رائٹرز

واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت کے خلاف مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جب لز گیبٹاس نے امریکی دارالحکومت میں ہزاروں ساتھی مظاہرین کے ساتھ شمولیت اختیار کی تو انہوں نے سوچا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ان کا پیغام ان کے گھر کے بنائے ہوئے گتے کے نشان، گلوٹائن کے ذریعے پہنچ جائے گا۔

34 سالہ لائبریرین نے واضح کیا کہ وہ تشدد کی وکالت نہیں کرتیں، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ایک میٹر (تین فٹ) کا نشان، جو ٹن فوائل بلیڈ سے بھرا ہوا ہے، انقلابی جوش و جذبے کی ’بصری زبان کو ظاہر کرتا ہے‘، جس کی وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے 3 ماہ سے بھی کم عرصے سے خواہش مند تھیں۔

وائٹ ہاؤس سے کچھ ہی فاصلے پر واقع واشنگٹن یادگار کے اڈے پر انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی قیادت میں ہونے والی تمام ہولناک چیزوں سے مغلوب ہونا آسان ہے۔

انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے انتظامی اختیارات میں ڈرامائی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے تشویش ہے کہ اختیارات کی علیحدگی تحلیل ہو رہی ہے، اور مجھے فکر ہے کہ لوگ ایسا محسوس کرنے کے جال میں پھنس جاتے ہیں کہ ٹھیک ہے کہ میں کچھ نہیں کر سکتا، تاہم ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے قومی سطح پر ’ہینڈز آف‘ مظاہروں کے سب سے بڑے دن امریکی ان کے ارد گرد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

احتجاج کے منتظمین کا کہنا ہے کہ لوگوں کی تعداد 20 ہزار سے زائد تھی اور ان کے ہاتھوں میں پکڑے پلے کارڈز پر ’مزاحمت‘ کے نعرے درج تھے، کچھ مظاہرین نے ایک مطلق العنان معاشرے کے بارے میں مشہور ناول اور ٹی وی سیریز ’دی ہینڈ میڈز ٹیل‘ کے سرخ لباس زیب تن کر رکھے تھے۔

دوسروں نے امریکی جھنڈے الٹے اٹھا رکھے تھے جو روایتی طور پر ملک کی آزادیوں کے لیے پریشانی یا خطرے کی علامت کو ظاہر کرتے ہیں، مظاہرے میں شامل ایک شخص کے پاس پکڑے پلے کارڈ پر درج تھا کہ ’تم نے نازی یہ کام کیا تھا‘۔

باب ڈیلن کا احتجاجی کلاسک ’ماسٹرز آف وار‘ ایک پورٹیبل اسپیکر سے سنائی دیا، ارب پتی ایلون مسک کا ایک بڑا کاغذی ماڈل بھی موجود تھا جنہیں ٹرمپ نے وفاقی افرادی قوت کو کم کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے اور وہ ’فاشسٹ سلامی‘ بھی پیش کرچکے ہیں۔

اوریگون سے تعلق رکھنے والی 39 سالہ اینیٹ نے کہا کہ ٹرمپ، ایلون مسک اور ’ڈوج‘ کی وجہ سے میرا منصوبہ دم توڑ گیا اور مجھے نوکری سے نکال دیا گیا، دنیا بھر میں امریکی مالی اعانت سے کیے جانے والے امدادی کاموں میں کمی کا خدشہ ہے، لیکن ’میں یہاں اتنے سارے لوگوں کو دیکھ کر بہت خوش ہوں لیکن یہ کافی نہیں ہے، مجھے لگتا ہے کہ کانگریس کو کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے میں اپنے دل میں یہ محسوس کرتی ہوں کہ لوگ اس وقت تک باہر نہیں آئیں گے جب تک کہ اس سے انہیں ذاتی طور پر تکلیف نہ ہو۔

اشرافیہ کی جانب سے ’بغاوت‘

آدھے میل کے فاصلے پر شیلی ٹاؤنلے اور ان کے شوہر وائٹ ہاؤس سے گزر رہے تھے، انہوں نے اشتعال انگیز ی کے ساتھ الٹا امریکی پرچم اٹھا رکھا تھا اور ’مسک بغاوت کو روکو‘ کا ایک پلے کارڈ پکڑا ہوا تھا۔

نارتھ کیرولائنا سے تعلق رکھنے والی 62 سالہ شیلی ٹاؤنلے کہا کہ مجھے افسوس ہے، یہ پہلا موقع ہے جب میں بغیر روئے یہاں سے گزری ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا ماننا ہے کہ ہم اس وقت اشرافیہ کی جانب سے بغاوت کا شکار ہیں جس سے مجھے بہت مایوسی ہوئی ہے اور ہماری حکومت کا چیک اینڈ بیلنس ٹوٹ رہا ہے، اگرچہ ٹرمپ فلوریڈا میں موجود تھے لیکن شیلی ٹاؤنلے نے ریلی سے پہلے لگائی گئی اونچی دھاتی باڑ کے ذریعے وائٹ ہاؤس کی طرف دیکھا۔‘

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ مار لاگو میں گالف ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کے بجائے وہ وہاں موجود ہوں اور دیکھ سکوں کہ یہاں کیا ہو رہا ہے اور لوگ ان کی پالیسیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔

ہر کوئی عوامی سطح پر کھل کر احتجاج کرنے کے لیے مطمئن نہیں تھا، خاص طور پر ٹرمپ کے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کے پیش نظر، جس میں واشنگٹن میں ’زیادہ مضبوط وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی‘ کی تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔

ایک این جی او کی نمائندگی کرنے والی 51 سالہ خاتون نے کہا کہ انہوں نے ’اپنی شناخت کی حفاظت کے لیے‘ ماسک پہنا ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں وہ لوگوں کو باہر نکالنے اور پھر انہیں سزا دینے کے لیے مصنوعی ذہانت اور شناخت کی مختلف ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ سب اس انتظامیہ کے ساتھ وفاداری کے بارے میں ہے اور اگر آپ بے وفا ہیں، تو آپ کو سب کچھ کھونے کا خطرہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 اپریل 2025
کارٹون : 25 اپریل 2025