کینالز کی تعمیر پر سندھ سے ہی نہیں پنجاب سے بھی آواز اٹھ رہی ہے، خورشید شاہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کینالز کی تعمیر کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے اور کینالز کی تعمیر پر سندھ سے ہی نہیں پنجاب سے بھی آواز اٹھ رہی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما نے وزیر اطلاعات پنجاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عظمیٰ بخاری بیان دینے سے قبل پانی کی تقسیم کا 91 کا معاہدہ پڑھ لیں جب کہ بنیادی طور پر عظمیٰ کا تعلق پیپلزپارٹی سے رہا ہے لہذا وہ ایسے بیانات نہ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کی تقسیم کے حوالے سے 91 کا معاہدہ کلیئر ہے اور کینالز کی تعمیر کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے، کینالز کی تعمیر پر اب صرف سندھ سے ہی نہیں پنجاب سے بھی آواز اٹھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب 91 کا معاہدہ ہوا تو ہمارے پاس 114 ملین ایکڑ فٹ پانی تھا، اس وقت ہمارے پاس صرف 94 ملین ایکڑ پانی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ اہم ہے، ہم چاہتے ہیں ہر پاکستانی کو پانی ملے، جس طرح آبادی بڑھ رہی ہے آگےچل کر ہمیں پینے کے لیے بھی پانی ملےگا یا نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے بے شک کوئی بھی قرار داد لائیں مگر خاموش تو ہوجائیں، پارلیمنٹ میں وہ کسی کی بات سنتے نہیں وہ کسی بات پر سنجیدہ نہیں ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہمیں پاکستان کی بات کرنی ہوگی یا مسائل پیدا کرنا ہوں گے جب کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کےحوالےسے کوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا یہ عدالتی معاملہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا تھاکہ بلاول بھٹو زرداری کی باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتی، کینال منصوبے کا حل جلسوں یا میڈیا پر بیان بازی سے نہیں نکل سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ چولستان کینالز کے منصوبے پر سندھ میں صرف سیاست کی جا رہی ہے، منصوبہ صدرِ پاکستان سے باقاعدہ طور پر منظور شدہ ہے اور اس پر ان کے دستخط موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کی 46ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ پاکستان تو کیا عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی دنیا کو منایا کہ ہمارے دریائے سندھ کو بچانا ہے جب کہ کینالز کے حوالے سے حکومت کے یکطرفہ فیصلے کو پاکستان پیپلزپارٹی سپورٹ نہیں کرتی۔