• KHI: Maghrib 6:58pm Isha 8:18pm
  • LHR: Maghrib 6:37pm Isha 8:04pm
  • ISB: Maghrib 6:45pm Isha 8:14pm
  • KHI: Maghrib 6:58pm Isha 8:18pm
  • LHR: Maghrib 6:37pm Isha 8:04pm
  • ISB: Maghrib 6:45pm Isha 8:14pm

36 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سے 3 ہزار 696 ارب کی بچت ہوئی، وفاقی وزیر توانائی

شائع April 4, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ الیکٹریسٹی پالیسی کے تحت آئندہ 10 سال کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، 36 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سے 3 ہزار 696 ارب کی بچت ہوئی، یہ بچت آئندہ برسوں میں صارفین کیلئے بڑا ریلیف ہوگا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بجلی کی قیمتوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاور سیکٹر میں سب سے بڑا چینلج پیداواری لاگت ہے، بجلی ٹیرف میں حد سے زائد اضافہ بھی پاور سیکٹر کے لیے چیلنج ہے، مسقبل کے لیے مہنگی بجلی نہ خریدنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹریسٹی پالیسی کے تحت آئندہ10 سال کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، آئی جی سیپ تقریباً اب اس وقت اختتام پر ہے، ایک سے دو ہفتوں میں پلان وزیر اعظم کو پیش کرنے جارہے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے توانائی نے کہا کہ گردشی قرض اور ڈسکوز کی نا اہلی پاور سیکٹر کیلئے چیلنج ہے، بجلی کی طلب میں مسلسل کمی اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گردشی قرض اس وقت 2 ہزار 4 سو ارب کے قریب پہنچ چکا ہے، ڈسکوز کی جانب سے کوآرڈینیشن لیک بہت بڑا چیلنج ہے، کوشش کر رہے ان تمام مسائل کو جلد حل کیا جائے۔

اویس لغاری نے کہا کہ 6 سال کے اندر گردشی قرضوں کو ختم کر دیا جائے گا اور آئندہ سالوں میں اسے زیرو پر لایا جائے گا، تمام بجلی کے میٹرز کو آٹومیٹڈ سسٹم سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، فیصل اور گوجرانوالہ کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں ( آئیسکو، فیسکو اور گیپکو ) کی نجکاری کا عمل جاری ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں لاہور، ملتان اور سکھر کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں ( لیسکو، میپکو اور سیپکو ) کی نجکاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 27 ہزار ٹیوب ویلز کو 7 ماہ میں سولر انرجی پر منتقل کر دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 36 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سے 3 ہزار 696 ارب کی بچت ہوئی، یہ بچت آئندہ برسوں میں صارفین کے لیے بڑا ریلیف ثابت ہوگی، اس وقت کم سے کم کسی آئی پی پی کی مدت جو باقی ہے وہ تین سال ہے، جو آئی پی پیز رہ گئے ہیں ان کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے۔

اویس لغاری نے کہا کہ چائنا کے ساتھ سی پیک فریم ورک پر پاکستان کو فخر ہے، چائنیز پلانٹس میں کوئلے کے ذریعے پیداوار پر کوشش کی جائے گی۔

بجلی کے نرخوں میں کمی حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی یا اضافے کے بارے میں ابھی سے کچھ نہیں کہہ سکتے، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں جون تک کیا صورتحال ہوگی دیکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بذریعہ ریگولیٹر ہی تمام امور انجام دیے جاتے ہیں، کام حکومت کرتی ہے، ٹرانسمیشن لائنز کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے منصوبہ بنایا گیا ہے، ٹرانسمیشن لائنز کے نقصانات کے باعث 1 سے 2 روپے بجلی مہنگی ہے، ٹرانسمیشن لائنز کے نقصانات نہ ہوتے تو آج یہ 1 سے 2 روپے کا مزید ریلیف ملتا۔

کارٹون

کارٹون : 23 اپریل 2025
کارٹون : 22 اپریل 2025