مارچ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح تین دہائیوں کی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر آگئی
ملک میں مہنگائی مسلسل دوسرے ماہ بھی وزارت خزانہ کے تخمینوں سےکم رہی، مارچ میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح مزیدکم ہوکر 0.96 فیصد پر آگئی۔
ڈان نیوز کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کر دی، فروری 2025 میں مہنگائی بڑھنےکی سالانہ شرح 1.52 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، جولائی تا مارچ اوسط مہنگائی کی شرح 5.25 فیصد رہی، فروری کے مقابلے میں مارچ میں مہنگائی کی شرح میں 0.89 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق مارچ میں شہروں میں مہنگائی میں 0.78 فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی شرح میں 1.05 فیصد اضافہ ہوا، مارچ میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 1.16فیصد رہی، جب کہ دیہات میں مہنگائی کی شرح 0.02 فیصد ریکارڈکی گئی۔
بروکریج فرم ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے بتایا کہ مارچ 2025 میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 0.7 فیصد پر آگئی ہے، جو تین دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔

مزید بتایا کہ فروری 2025 میں افراط زر کی شرح 1.5 فیصد تھی، جبکہ مالی سال 2025 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران مہنگائی بڑھنے کی اوسط رفتار 5.25 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 27.06 فیصد رہی تھی۔
یاد رہے کہ وزارت خزانہ نے مارچ کے مہینے کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3 سے 4 فیصد کے درمیان لگایا تھا۔
واضح رہے کہ رمضان المبارک سے قبل ملک میں چینی کی ہول سیل قیمت میں اضافہ جاری رہا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی میں خوردہ فروش چینی کی قیمت پہلے ہی 160 روپے فی کلو وصول کر رہے تھے، ان کا کہنا ہے کہ وہ ہول سیل نرخوں میں بار بار اضافہ برداشت نہیں کر سکتے، کیونکہ گزشتہ چند دن سے 50 کلو گرام کے تھیلے کی قیمت میں مسلسل 150 سے 200 روپے فی بوری کا اضافہ ہورہا ہے۔