سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے پاکستان کا کرپٹو کو قانونی حیثیت دینے کا منصوبہ
پاکستان کرپٹو کونسل میں وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ ملک نے پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینے کا منصوبہ بنالیا ہے۔
بلومبرگ کو انٹرویو میں بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان کا مقصد ’مقامی ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل اثاثہ کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک واضح ریگولیٹری فریم ورک‘ تشکیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے سائیڈلائن میں بیٹھنے کا وقت اب ختم ہوگیا ہے،‘ وہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ملک ایک ’کم لاگت والی اور اعلیٰ ترقی والی مارکیٹ ہے جس کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم ہے۔‘
بلال بن ثاقب نے کہا کہ ’ہمارے پاس ویب 3 کی مقامی افرادی قوت ہے جو اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے۔‘
یاد رہے کہ 25 فروری کو وزارت خزانہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ عالمی رجحانات کے مطابق ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل کرنسیوں کو اپنانے کے لیے ’قومی کرپٹو کونسل کے قیام‘ پر غور کر رہی ہے، 6 مارچ کو بلال بن ثاقب کو کونسل میں وزیر خزانہ کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا تھا۔
کرپٹو کونسل کو پالیسی کی تیاری کی نگرانی، ریگولیٹری چیلنجز سے نمٹنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے کہ پاکستان کا ڈیجیٹل اثاثہ ایکو سسٹم محفوظ، تعمیل اور پائیدار طریقے سے تیار ہو۔
کونسل، بین الاقوامی ڈیجیٹل اقتصادی مشغولیت کے لیے معیاری فریم ورک تیار کرنے کے لیے دوست ممالک کے ساتھ بھی تعاون کرے گی۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپٹو کو قومی ترجیح بنا رہے ہیں اور پاکستان سمیت ہر ملک کو اس کی پیروی کرنا ہوگی۔‘
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ ڈیجیٹل اثاثوں کے ناموں کا اعلان کیا تھا جس کی وہ توقع کرتے ہیں کہ وہ امریکا کے نئے کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو میں شامل ہوں گے، جس سے ہر ایک کی مارکیٹ ویلیو میں اضافہ ہوگا۔
ریپبلکن صدر نے اپنی 2024 کی انتخابی مہم میں کرپٹو انڈسٹری سے حمایت حاصل کی، اور وہ اپنی پالیسی کی ترجیحات کی حمایت میں تیزی سے آگے بڑھے ہیں۔ ان کے ڈیموکریٹک پیشرو جو بائیڈن کے دور میں ریگولیٹرز نے امریکیوں کو دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ سے بچانے کے لیے صنعت پر کریک ڈاؤن کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق ان کا جنوری کا ایگزیکٹو آرڈر کرنسیوں کا ذخیرہ بنائے گا جس میں بٹ کوائن، ایتھر، ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو (اے ڈی اے) شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق جنوری کے ایگزیکٹو آرڈر سے بٹ کوائن، ایتھر، ایکس آر پی، ایس او ایل (سولانا) اور اے ڈی اے (کارڈانو) سمیت کرنسیوں کا ذخیرہ رکھیں گے۔‘
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’ان کے حکم نامے میں صدارتی ورکنگ گروپ کو ایک کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو پر آگے بڑھنے کی ہدایت کی گئی ہے، جس میں ایکس آر پی، ایس او ایل (سولانا) اور اے ڈی اے (کارڈانو) شامل ہیں، میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ امریکا دنیا کا کرپٹو دارالحکومت ہو۔‘