بحیرہ جنوبی چین پر کشیدگی، ویتنام میں بچوں کی مشہور گڑیا کو دکانوں سے ہٹالیا گیا
بحیرہ جنوبی چین پر بین الاقوامی کشیدگی نے ویتنام میں ایک غیر متوقع ’ہدف‘ کو متاثر کیا ہے، بچوں کی مشہور گڑیا کو دکانوں سے ہٹالیا گیا ہے، جن کے چہرے پر ایک نشان ہے جو مبینہ طور پر فلیش پوائنٹ آبی راستے میں بیجنگ کے دعوؤں سے ملتا جلتا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بڑی آنکھوں اور خرگوش کے کانوں کے ساتھ چھوٹی اور پھولی ہوئی چینی ساختہ ’بے بی تھری گڑیا‘ اس سال کے اوائل میں ویتنامی بچوں اور جنریشن زیڈ کے درمیان بے حد مقبول ہوئی تھی اور ملک بھر میں دکانوں کی الماریوں سے خریدی جارہی تھی۔
یہ خریداری اس وقت تک ہوتی رہی جب تک گڑیا کے ’ٹاؤن ریبیٹ وی 2‘ ماڈل پر آن لائن ردعمل شروع نہیں ہوا، اور اس کے گال پر ایک نشان، جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ چین کی ’نائن ڈیش لائن‘ سے ملتا جلتا ہے۔
بیجنگ طویل عرصے سے وسائل سے مالا مال بحیرہ جنوبی چین کے زیادہ تر حصے پر اپنے دعوؤں کا جواز پیش کرنے کے لیے اس لائن کا استعمال کرتا رہا ہے، جس کی وجہ سے اکثر ویتنام ناراض ہوتا ہے، کیونکہ ویتنام بھی آبی گزرگاہ کے کچھ حصوں پر دعویٰ کرتا ہے۔
آن لائن احتجاج کے جواب میں صنعت اور تجارت کی وزارت نے مبینہ طور پر نائن ڈیش لائن کو ظاہر کرنے والے کھلونوں کے معائنے کا حکم دیا، اس حوالے سے متنبہ کیا گیا تھا کہ قومی سلامتی اور علاقائی استحکام متاثر ہو رہا ہے۔
ہنوئی میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ’ناپسندیدہ گڑیا‘ کو الماریوں سے ہٹا دیا ہے، لیکن ان کا ایک وقت میں پھلتا پھولتا کاروبار ٹوٹ گیا ہے اور تمام ماڈلز کی فروخت میں زبردست کمی آئی ہے۔
خاتون دکاندار لی نے بتایا کہ وہ باقاعدگی سے ایک دن میں 100 بے بی تھری گڑیا 20 ڈالر فی گڑیا تک میں فروخت کرتی تھیں، لیکن اب ان کی فروخت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، اور قیمت کم کرنے کے باوجود اب صرف چند ہی فروخت ہو رہی ہیں۔