• KHI: Zuhr 12:38pm Asr 5:02pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 4:37pm
  • KHI: Zuhr 12:38pm Asr 5:02pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 4:37pm

اسلام آباد میں ڈاکٹرز سے ’سستے پلاٹس‘ کی آڑ میں مبینہ طور پر مالی فراڈ کی کوشش

شائع March 19, 2025
وائس چانسلر ایچ ایس اے ڈاکٹر شہزاد کے مطابق سی ای او ہیلتھ پارک نے 50 ہزار کنال اراضی کی پیشکش کی تھی — فائل فوٹو
وائس چانسلر ایچ ایس اے ڈاکٹر شہزاد کے مطابق سی ای او ہیلتھ پارک نے 50 ہزار کنال اراضی کی پیشکش کی تھی — فائل فوٹو

اسلام آباد میں نجی ادارے کی جانب سے ڈاکٹرز کو خط کے ذریعے مشکوک پیشکشیں موصول ہوئی ہیں، جس میں انہیں اپنی والدہ کا نام اور اپنے ڈیبٹ کارڈ پر درج سیکیورٹی کوڈ شیئر کرنے کے بدلے آدھی قیمت پر پلاٹ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں (جنہوں نے اس طرح کی اسکیم کے لیے کبھی درخواست نہیں دی ہے) کو مطلع کیا جا رہا ہے کہ انہیں ’ہیلتھ پارک‘ میں مبینہ ڈاکٹروں کے انکلیو میں پلاٹ ملے گا۔

خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ منصوبہ حکومت پاکستان، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اور دیگر کی جانب سے ’ہیلتھ کیئر اینڈ ویل نیس‘ منصوبہ ہے، جو خصوصی طور پر پی ایم ڈی سی رجسٹرڈ ڈاکٹروں کے لیے مختص ہے۔

خط میں لاگ ان کرنے یا خط بھیجنے والے سے رابطہ کرنے کے لیے ایک کیو آر کوڈ بھی ہے۔

مظفرآباد کے رہائشی ڈاکٹر احمد نظامی کو یہ خط ایک کوریئر سروس کے ذریعے موصول ہوا، انہوں نے بتایا کہ ’خط پر ایک کیو آر کوڈ بھی تھا، اس لیے میں نے اسے اسکین کیا‘ مجھے بتایا گیا کہ ایک کروڑ روپے مالیت کا ایک کنال کا پلاٹ مجھے صرف 46 لاکھ روپے میں دیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر احمد نظامی کے مطابق جب میں نے رجسٹریشن لنک چیک کیا تو اس میں میری والدہ کا نام اور میرے اے ٹی ایم کارڈ کے بیک سائیڈ پر پرنٹ شدہ کوڈ پوچھا گیا، مجھے یقین ہو گیا کہ یہ ایک فراڈ ہے، اور اگر میں نے تفصیلات شیئر کیں تو اپنے بینک میں موجود تمام رقم کھو دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا چلا کہ میرے شہر کے کئی ڈاکٹروں کو اسی طرح کے خطوط ملے ہیں، میں نے اس خط کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے مجھے بھیجنے والے کا فون آیا کہ ’میں انہیں بدنام کیوں کر رہا ہوں؟ اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ اگر میں پلاٹ نہیں خریدنا چاہتا اور دوسروں کو خریدنے نہیں دینا چاہتا تو خاموش رہوں۔‘

ڈاکٹر احمد نظامی نے کہا کہ معروف ماہر امراض جلد ڈاکٹر ثوبیہ اعوان کو بھی اسی طرح کا ایک خط موصول ہوا، خط میں ہیلتھ پارک، بزنس انکیوبیشن سینٹر، ہیلتھ سروسز اکیڈمی، این آئی ایچ، وزیراعظم نیشنل ہیلتھ کمپلیکس پارک روڈ، چک شہزاد اسلام آباد کا ذکر ہے۔

اسلام آباد کے رہائشی محمد نعیم نے ڈان کو بتایا کہ ان کی بہن بھی سائبر فراڈ کا شکار ہوئی ہیں، انہوں نے بتایا کہ میری بہن (جو ایک ٹیچر ہے) کو فون آیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ان کے دستاویزات کی تصدیق کرنا چاہتا ہے۔

نعیم کے مطابق ’کال کرنے والے شخص نے بہن کو ایک لنک پر کلک کرنے کے لیے کہا اور بعد میں اس کا واٹس ایپ ہیک ہوگیا، اس کے فورا بعد اس کے تمام رابطوں کو پیغامات بھیجے گئے کہ اسے کچھ پیسوں کی ضرورت ہے، اور تمام رابطوں کے ساتھ ایک اکاؤنٹ نمبر بھی شیئر کیا گیا، اس کی ایک سہیلی نے بھاری رقم فراڈ اکاؤنٹ میں منتقل کر دی۔‘

وزارت صحت کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سیکریٹری صحت ندیم محبوب کو اس معاملے پر شکایت موصول ہوئی اور انہوں نے اپنے ماتحت اداروں کو یہ معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی ہے، انہیں ڈر ہے کہ پلاٹ پیش کرنے والی کمپنی ایک دن بھاگ جائے گی اور ایچ ایس اے کو تب جاکر معلوم ہوگا کہ ہیلتھ پارک کے لیے کوئی زمین نہیں ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ انہیں اس واقعے کا علم نہیں، لیکن انہوں نے طبی برادری سے کہا کہ وہ اپنی خفیہ معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔

جب آفر لیٹر پر فراہم کردہ رابطہ نمبر پر رابطہ کیا گیا تو خود کو جواد خان کے نام سے متعارف کرانے والے ایک شخص نے کہا کہ یہ ایک حقیقی اسکیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ایم ڈی سی سے ڈاکٹروں کے نام اور رابطے جمع کیے اور پھر ووٹنگ کی، جن لوگوں کو پلاٹ ملے ہیں وہ واجبات ادا کریں، کیونکہ یہ ان کے لیے فائدہ مند ہوگا، یہ ایچ ایس اے اور این آئی ایچ کا ایک منصوبہ ہے، 5 مرلہ کے پلاٹ کی قیمت 23 لاکھ روپے ہے، جس میں 4 سالہ ادائیگی کا منصوبہ ہے۔

ہاؤسنگ سوسائٹی کے مقام کے بارے میں پوچھے جانے پر جواد خان نے کہا کہ یہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہے۔

ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے کہا کہ ہیلتھ پارک کے لیے ایک شخص انہیں مفت زمین فراہم کرے گا، 80 فیصد زمین طبی سہولتوں کے لیے استعمال کی جائے گی اور باقی پر رہائشی شعبہ تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سی ای او ہیلتھ پارک عمران محمود نے مجھ سے رابطہ کیا اور ہیلتھ پارک کے لیے 50 ہزار کنال کی پیشکش کی اور آفر کی کہ وہ 80 فیصد اراضی پر صحت کی سہولتیں، ہسپتال وغیرہ تیار کریں گے، تاہم انہوں نے ڈاکٹروں کو 20 فیصد زمین پر سستے پلاٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈاکٹر شہزاد علی خان کے مطابق عمران محمود نے مجھے بتایا ہے کہ رہائشی پلاٹوں کا استعمال وہ لوگ کریں گے جو ہیلتھ پارک میں کام کریں گے، مزید برآں انہیں پی ایم ڈی سی سے 10 ہزار نام ملے اور ایک ہزار آفر لیٹر جاری کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ ایچ ایس اے کے ملازمین کو 200 پلاٹ فراہم کریں۔

کارٹون

کارٹون : 25 مارچ 2025
کارٹون : 24 مارچ 2025