روزے سے جسم کا قدرتی ری سائیکلنگ نظام متحرک ہونے کا انکشاف
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزے رکھنے سے جہاں کئی طبی فوائد ہوتے ہیں، وہیں اس سے انسانی جسم کا قدرتی ری سائیکلنگ نظام جسے ’آٹوفجی‘ (autophagy) کہا جاتا ہے وہ متحرک ہوجاتا ہے۔
آسٹریلوی ویب سائٹ کے مطابق روزے اور صحت سے متعلق متعدد تحقیقات کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے رکھنے سے انسانی جسم پر حیران کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق روزہ رکھتے وقت سحری مکمل کرنے کے بعد ایک دم سے انسانی خون میں بلڈ شوگر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے جو کہ کم سے کم دو گھنٹے تک بڑھی رہتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ دو گھنٹے کے بعد بڑھی ہوئی بلڈ شوگر مختلف مرکبات میں تبدیل ہوکر جسم میں توانائی میں تبدیل ہونے لگی ہے، تاہم زیادہ تر بلڈ شوگر جگر میں جمع ہوجاتی ہے۔
بلڈ شوگر کی زیادہ مقدار جگر میں جمع ہونے کے بعد کئی گھنٹوں تک جسم کو توانائی اور تقویب فراہم کرتی رہتی ہے اور جب اس کی توانائی ختم ہوتی ہے تو انسانی جسم میں موجود مخصوص سیلز فیٹ چھوڑنے لگتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیٹ سیلز انسانی خون میں فیٹی ایسڈز شامل کرتے ہیں جو کہ جگر میں جانے کے بعد (ketones) نامی مرکبات کی شکل اختیار کرلیتے ہیں، انہیں جسم کی توانائی اور تقویت کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ (ketones) کا مرکب دو اقسام کے توانائی کے مرکبات پر مشتمل ہوتا ہے، ایک (acetoacetate) اور دوسرا (beta-hydroxybutyrate (BHB) نامی مرکب شامل ہے۔
مذکورہ دونوں مرکبات، دل، دماغ، مسلز اور اعصابی نظام سمیت جسم کے دیگر حصوں کو کئی گھنٹوں تک توانائی فراہم کرتے رہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق روزے کے تقریبا 14 گھنٹے بعد (ketones) نامی مرکب کی سطح انسانی جسم میں اپنی انتہا کو پہنچ جاتی ہے، جس کے بعد جسم میں قدرتی ری سائیکلنگ کا نظام بھی ازخود فعال ہوجاتا ہے۔
ساتھ ہی (ketones) نامی مرکب کی زیادہ سطح مختلف بیماریوں اور انفیکشنز کو قابو یا کم کرنے کے لیے اپنا کام کرنا شروع کردیتی ہے، کیوں کہ مذکورہ مرکب غذا کھانے کی لالچ کو کم کرنے سمیت انفلیمیشن اور آکسیڈیٹو اسٹریس کو بھی کم کردیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تقریبا 14 گھنٹے دورانیے کے روزے سے جسم کا قدرتی ری سائیکلنگ نظام (autophagy) بھی از خود فعال ہوجاتا ہے جو کہ جسم کے مختلف حصوں میں بیمار، کمزور یا ٹوٹ پھوٹ کے شکار سیلز کو بہتر بنانے کا کام سر انجام دینے لگتا ہے۔
ماہرین کے مطابق روزے سے جہاں انسانی جسم کا قدرتی ری سائیکلنگ نظام فعال ہوجاتا ہے، وہیں روزے کی حالت میں جسم میں بننے والے مرکبات یا پروٹینز غیر فعال مالیکیولز اور سیلز کو بھی فعال کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔