ٹرمپ کا اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ، خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھ دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امریکا میں اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام درآمدات پر 25 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھتے ہوئے 9 فروری کو خلیج امریکا کا دن منانے کے حکم نامے پر بھی دستخط کردیے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق فلوریڈا سے نیو اورلینز سفر کے دوران ایئر فورس ون میں گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ پیر کو اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات عائد کرنے کا اعلان کریں گے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکا سے درآمدات پر ٹیکس لگانے والے تمام ممالک پر دوطرفہ محصولات کے بارے میں اس ہفتے کے آخر میں اعلان کیا جائے گا، لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن ممالک کو نشانہ بنایا جائے گا یا کس کو استثنیٰ ہوگا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’اگر وہ ہم سے وصولی کرتے ہیں، تو ہم ان سے وصولی کریں گے‘۔
امریکا میں درآمد کیا جانے والا بیشتر اسٹیل کینیڈا اور میکسیکو سے آتا ہے جبکہ کینیڈا ہی ایلومینیم کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔
اپنے پہلے دور حکومت میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور یورپی یونین سے اسٹیل کی درآمدات پر 25 فیصد اور ایلومینیم کی درآمدات پر 10 فیصد محصولات عائد کیے تھے۔
لیکن امریکا نے ایک سال بعد کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ ان محصولات کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا، حالانکہ یورپی یونین کے درآمدی ٹیکس 2021 تک برقرار رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں آنے والے کسی بھی اسٹیل پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ منگل یا بدھ کو مزید محصولات کا اعلان کریں گے اور یہ اعلانات تقریباً فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
نیو اورلینز کے دورے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرنے کے اپنے حکم کا جشن منانے کے لیے 9 فروری کو ’خلیج امریکا‘ کا دن منانے کے اعلان پر بھی دستخط کردیے۔
میکسیکو کا کہنا ہے کہ امریکا قانونی طور پر خلیج کا نام تبدیل نہیں کر سکتا کیونکہ اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق کسی بھی ملک کا خودمختار علاقہ ساحل سے صرف 12 ناٹیکل میل دور تک پھیلا ہوا ہے۔
امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ ’کیا انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات کی ہے؟‘ تو انہوں نے جواب دیا کہ ’میں اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا، اور اگر ہم بات کر رہے ہیں، تو میں آپ کو بات چیت کے بارے میں بہت جلد نہیں بتانا چاہتا، لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم پیش رفت کر رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ میں صحیح وقت پر پیوٹن سے ملاقات کروں گا‘۔
ٹرمپ نے کینیڈا پر امریکا کے قبضے کی غیر متوقع تجویز کو بھی دہرایا اور کہا کہ کینیڈا ’51 ویں ریاست‘ کے طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے اسٹیل کی درآمد پر ٹیکس عائد کرنے کے بیان کی وجہ سے جنوبی کوریا کی بڑی اسٹیل اور کار ساز کمپنیوں کے حصص میں گراوٹ آئی ہے، جنوبی کوریا امریکا کو اسٹیل کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔
دریں اثنا، آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ ان کی حکومت اسٹیل اور ایلومینیم کی برآمد پر ٹیکسز سے استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے امریکا سے بات کرے گی، انتھونی البانیز نے یہ بھی کہا کہ ان کی امریکی صدر کے ساتھ ملاقات طے ہے۔