• KHI: Maghrib 6:05pm Isha 7:25pm
  • LHR: Maghrib 5:22pm Isha 6:47pm
  • ISB: Maghrib 5:23pm Isha 6:50pm
  • KHI: Maghrib 6:05pm Isha 7:25pm
  • LHR: Maghrib 5:22pm Isha 6:47pm
  • ISB: Maghrib 5:23pm Isha 6:50pm

بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تصدیق، مثبت پیش رفت کا دعویٰ

شائع January 16, 2025 اپ ڈیٹ January 16, 2025 02:45pm
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف سے ملاقات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری اور علی امین گنڈاپور کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، آرمی چیف کے سامنے پی ٹی آئی کے تمام مطالبات رکھے ہیں، دوسری جانب سے مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میری اور علی امین گنڈاپور کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، آرمی چیف کے سامنے پی ٹی آئی کے تمام مطالبات رکھے ہیں،اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست مذاکرات خوش آئند ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ آرمی چیف سے ملاقات پشاور میں ہوئی ہے، دوسری جانب سے مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔

دریں اثنا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہےکہ میری اور بیرسٹر گوہر کی سیکیورٹی صورتحال پر دیگر جماعتوں کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات ہوئی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میرا ایمان بہت مضبوط ہے، اگر میرے زہن میں کوئی شبہ ہوتا تو مذاکراتی کمیٹی کا حصہ نہ بنتا،جو کچھ ہوگا مزاکراتی کمیٹی کے زریعے سب کے سامنے ہوگا۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے دور میں اپنا 7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔

پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں 2 کمشین آف انکوائری بنانے کا مطالبہ کیا ہے، چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی زیر سربراہی یا 3 سنیئرججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے جس کے لیے ججز کا انتخاب حکومت اور پی ٹی آئی ملکر کریں گی۔

حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیشن کا اعلان 7 دن میں کیا جائے اور کمشین کی کارروائی کو اوپن رکھا جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات کے تحقیقات کرے جبکہ بانی کی رینجرز کے ہاتھوں گرفتاری کی بھی تحقیقات کی جائیں اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پیش آنے والے واقعات کی ویڈیوز کا جائزہ لیا جائے۔

تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام گرفتاریوں کا قانونی حیثیت اور انسانی حقوق کے حوالے سے جائزہ لیا جائے جبکہ ایک ہی فرد کے خلاف متعدد ایف آئی آرز کے اندراج کا جائزہ لیا جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ سنسر شپ، رپورٹنگ پر پابندیوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کی جائے، کمشین انٹرنیٹ کی بندش اور اس ہونے والے نقصانات کے ذمہ داران کا بھی تعین کرے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے واضح کیا ہے کہ ان کے مطالبات میں اسیران کی رہائی شامل ہےبتایا کہ اسیران کو کسی ڈیل یا ڈھیل کے تحت نہیں بلکہ آئین اور قانون کے تحت رہا کیا جائے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 جنوری 2025
کارٹون : 15 جنوری 2025