• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:12am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:12am

پاور پلانٹس کے ساتھ حکومتی معاہدوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

شائع January 15, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

حکومت پاکستان نے بگاس، فرنس آئل، قدرتی گیس آر ایل این جی اور ہوا سے چلنے والے اب تک 28 پاور پلانٹ کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ٹیک اینڈ پے پر چلنے والے پلانٹس میں اب تک 6837 میگا واٹ کے پاور پلانٹس کے معاہدے طے پاچکے ہیں۔

بگاس پر چلنے والے جہانگیر ترین کے 52 میگاواٹ کے 2 پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی ہوئی ہے، بگاس سے چلنے والے چنیوٹ پاور کے 62 میگاواٹ، لیہ شوگر مل کا 41 میگاواٹ کا پلانٹ بھی شامل ہے۔

بگاس چلنے والے دیگر پلانٹس میں 36 میگاواٹ کا المعیز انڈسٹری کا پلانٹ اور رحیم یار خان شاگر ملز کا 30 میگاواٹ کا پلانٹ شامل ہے جب کہ حمزہ شوگر ملز کا 15 میگاواٹ اور چنارملز کا 22 میگاواٹ کا منصوبہ شامل ہے۔

فرنس آئل پر چلنے والا حبکو پاور پلانٹس 1292 میگاواٹ کا معاہدہ ہوا ہے، آر ایل این جی پر چلنے والا کورٹ ادو کا پاور پلانٹ جس کی کپیسٹی 1630 میگا واٹ ہے وہ بھی اس معاہدے میں شامل ہے۔

کوٹ ادو پاور پلانٹ میں سے 500 میگا واٹ پلانٹ جو ہے ٹیک اینڈ پے پالیسی کی بنیاد پر چلایا جائے گا، 362 میگا واٹ کا فرنس آئل پر چلنے والا لیل پور پاول پلانٹ کا بھی حکومت کے ساتھ معاہدہ کامیابی سے طے پاگیا ہے۔

فرنس آئل پر چلنے والا 365 میگا واٹ کا پاور پلانٹ پاک جی اس کا بھی حکومت کے ساتھ معاہدہ کامیابی سے طے پاگیا ہے۔

134 میگا واٹ کے صبا پاور پلانٹ کا حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے، اسی طرح آر ایل این جی پر چلنے والے 225 میگا واٹ کے صفائر پاور پلانٹ کا بھی حکومت کے ساتھ بھی کامیاب معاہدہ ہوا ہے۔

قدرتی گیس پر چلنے والا 235 میگا واٹ کا لبرٹی پاور پلانٹ بھی حکومت کے ساتھ کامیاب معاہدوں میں شامل ہیں، جبکہ 450 میگا واٹ کا روش پاور پلانٹ بھی پلانٹس میں شامل ہے جس کے ساتھ حکومت کا معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا ہے۔

آر ایل این جی پر چلنے والا 229 میگا واٹ کے پاور پلانٹ کا ٹیک اینڈ پے پالیسی پر حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 جنوری 2025
کارٹون : 15 جنوری 2025