کہا جاتا ہےآپ نے اسکرٹ پہن لی، اب ’استغفار‘ نہیں کر سکتیں، وینا ملک
ماضی کی مقبول متنازع ماڈل، اداکار و ٹی وی میزبان وینا ملک نے کہا ہے کہ انہیں ابھی تک لوگ ٹرول کرتے ہیں اور انہیں کہا جاتا ہے کہ آپ نے ’اسکرٹ‘ پہن لی، اب آپ ’استغفار‘ نہیں کر سکتیں۔
وینا ملک نے حال ہی میں ’سٹی 21‘ میں متھیرا کے شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ مذہبی رجحانات، عقائد اور خیالات کے ساتھ پلی بڑھیں اور اب بھی وہ ویسی ہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مذہب کی جانب رجحانات کی وجہ سے ہی انہوں نے حجاب کرنا شروع کیا تھا اور وہ دل سے آج بھی ویسی ہی شخصیت ہیں۔
وینا ملک کا کہنا تھا کہ نئی نسل اگر درست معنوں میں مقدس کتاب قرآن پاک کو پڑھیں اور سمجھیں تو انہیں کسی عالم اور مولوی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
ان کے مطابق مقدس کتاب قرآن پاک میں ہر بات واضح لکھی ہوئی ہے اور اسے پڑھ اور سمجھ کر ہر کوئی مذہبی اور بہترین زندگی گزار سکتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں وینا ملک نے کہا کہ ماضی میں جب انہوں نے ٹی وی پر ایک مذہبی پروگرام کی میزبانی کی تو انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ آج تک لوگ انہیں ٹرول کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آپ نے ’اسکرٹ‘ پہن لی، اب آپ ’استغفار‘ نہیں کر سکتیں۔
وینا ملک نے سوال اٹھایا کہ کس جگہ اور کہاں لکھا ہوا ہے کہ ’اسکرٹ‘ پہننے کے بعد کوئی استغفار نہیں کر سکتا؟
اداکارہ نے پروگرام میں مفتی قوی اور مولانا طارق جمیل سے ملاقاتوں پر بھی بات کی اور شکوہ کیا کہ مفتی قوی نے ان کی زندگی خراب کرنے کی کوشش کی۔
وینا ملک کا کہنا تھا کہ وہ مفتی قوی کی بہت عزت کرتی ہیں، کیوں کہ وہ ان کے بزرگ ہیں، لیکن وہ ان کے رویے سے نالاں ہیں۔
اداکارہ کے مطابق مفتی قوی کو کوئی حق نہیں تھا کہ وہ ٹیلی وژن پر بیٹھ کر ان کی کردار کشی کرتے، وہ اپنی مرضی سے ہر کام کر سکتی ہیں، انہیں کوئی حق نہیں تھا کہ وہ ان کے شوبز کام کو تنقید کا نشانہ بناتے۔
انہوں نے مولانا طارق جمیل سے اپنی ملاقاتوں کو خوشگوار کہتے ہوئے بتایا کہ ان کی پانچ سے 6 ملاقاتیں ہوئیں لیکن کسی ملاقات میں مولانا نے ان سے یہ نہیں پوچھا کہ وہ اس طرح کا کام کیوں کرتی ہیں؟
وینا ملک نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طارق جمیل کا ان کی طرف دیکھنا بھی ان کے لیے خوش قسمتی تھا۔
انہوں نے بتایا کہ دراصل مولانا طارق جمیل انہیں ڈھونڈتے ہوئے ان سے ملنے آں پہنچے تھے، وہ انتہائی اعلیٰ شخصیت کے مالک ہیں۔