جنوبی کوریا میں مسافر طیارے کا تباہی سے قبل کا فلائٹ ڈیٹا غائب ہونے کا انکشاف
جنوبی کوریا کے ہوائی اڈے پر گزشتہ ماہ تباہ ہونے والے مسافر طیارے کا حادثے سے قبل کا فلائٹ ڈیٹا غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ 29 دسمبر کو جنوبی کوریا کے موان ایئرپورٹ پر حادثے کا شکار ہونے والے جیجو ایئر کے طیارے کے فلائٹ ڈیٹا اور کاک پٹ وائس ریکارڈرز نے کنکریٹ کے ڈھانچے سے ٹکرانے سے تقریباً 4 منٹ قبل ریکارڈنگ بند کردی تھی۔
وزارت نے کہا ہے کہ 179 افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کرنے والے حکام اس بات کا تجزیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ ’بلیک باکسز‘ کے ریکارڈنگ بند کرنے کی وجہ کیا ہے۔
وزارت نے کہا کہ وائس ریکارڈر کا ابتدائی طور پر جنوبی کوریا میں تجزیہ کیا گیا تھا اور جب ڈیٹا غائب پایا گیا تو اسے امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی لیبارٹری بھیج دیا گیا، وزارت نے کہا ہے کہ تباہ شدہ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کو امریکی سیفٹی ریگولیٹر کے تعاون سے تجزیے کے لیے امریکا لے جایا گیا تھا۔
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک سے جنوبی کوریا کے شہر موان جانے والی جیجو ایئر پرواز 7 سی 2216 ایئرپورٹ کے رن وے کے اختتام پر بنی کنکریٹ کی دیوار سے ٹکرا کر تباہ ہوگئی تھی ۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے سابق تفتیش کار سم جے ڈونگ نے کہا ہے کہ اہم آخری لمحات کے گمشدہ ڈیٹا کی دریافت حیران کن ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ بیک اپ سمیت تمام بجلی کٹ گئی تھی جو شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ دستیاب دیگر اعداد و شمار کو تحقیقات میں استعمال کیا جائے گا اور وہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تحقیقات شفاف ہوں اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا جائے۔
متاثرہ خاندانوں کے کچھ ارکان نے کہا ہے کہ وزارت ٹرانسپورٹ کو تحقیقات میں پیش قدمی نہیں کرنی چاہیے بلکہ اس میں آزاد ماہرین کو شامل کرنا چاہیے جن میں خاندانوں کی طرف سے تجویز کردہ ماہرین بھی شامل ہیں۔
حادثے کی تحقیقات میں کنکریٹ کے اس ڈھانچے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے جسے طیارے کی لینڈنگ میں مدد کے لیے استعمال ہونے والے ’لوکلائزر‘ سسٹم کو سہارا دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جس میں یہ بھی شامل ہے کہ اسے اتنے سخت مواد کے ساتھ کیوں بنایا گیا تھا اور رن وے کے اختتام کے قریب کیوں بنایا گیا تھا۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ پائلٹوں نے ایئر ٹریفک کنٹرول کو بتایا تھا کہ طیارے کو پرندوں کی ٹکر کا سامنا کرنا پڑا تھا جس پر ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا تھا، واضح رہے کہ حادثے میں طیارے کے پچھلے حصے میں بیٹھے عملے کے 2 زخمی ارکان کو بچا لیا گیا تھا۔
میڈے ایمرجنسی کال سے دو منٹ قبل ایئر ٹریفک کنٹرول نے ’پرندوں کی سرگرمی‘ کے حوالے سے خبردار کیا تھا، ہنگامی صورتحال کا اعلان کرتے ہوئے پائلٹوں نے لینڈنگ کی کوشش ترک کر دی اور گو اراؤنڈ شروع کیا تھا۔
لیکن پوری طرح آگے بڑھنے کے بجائے بوئنگ 737-800 جیٹ نے تیز موڑ لیا اور ایئرپورٹ کے واحد رن وے کے قریب پہنچ کر کریش لینڈنگ کی۔