• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

کرم: مندوری میں قبائلیوں کا دھرنا 16ویں روز بھی جاری، ٹل تا پاراچنار شاہراہ آج بھی بند

شائع January 11, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے لوئرکرم مندوری میں وتیزئی قبیلے کا آج 16ویں روز بھی دھرنا جاری ہے جس کے باعث ٹل میں موجود قافلہ تاحال روانہ نہ ہوسکا جبکہ پاراچنار- ٹل شاہراہ بھی تاحال ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق راستوں کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ راستے کلیئر ہوتے ہی قافلےکوپاراچنار روانہ کر دیا جائےگا، احتجاج کے باعث ٹل، پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت تری منگل، غوزگڑھی، بوشہرہ کی سڑکیں بدستور بند ہیں۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ مطالبات حل ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، مطالبات میں بگن کو آفت زدہ قرار دینا اور نقصانات کا ازالہ کرنا شامل ہے۔

دھرنے کے باعث ٹل میں موجود اشیائے خورونوش کا قافلہ تاحال روانہ نہیں ہوسکا، انتظامیہ اور دھرنا شرکا میں مذاکرات دوبارہ متوقع ہیں جن کےکامیاب ہونے کی صورت میں اپر کرم کے لیے غذائی اجناس کا قافلہ روانہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کرم کےعوام کی مشکلات دور کرنے کے لیے سامان کے کم از کم 500 ٹرک درکار ہیں۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید میر حسن جان کے مطابق میڈیکل اسٹورز میں ادویات ختم ہو چکی ہیں اور عوام نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) کا رخ کرلیا ہے۔

دوسری طرف پولیس نے کہا ہے کہ شاہراہوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں پولیس، ایف سی پر حملے اور گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود، ایف سی اور پولیس کے 2 اہلکار اور 3 راہ گیر زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد بگن کے علاقے میں مزید نفری طلب کرکے علاقے کا محاصرہ کرلیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بگن چار خیل کے علاقے میں 21 نومبر کو مسافروں کے قافلے پر فائرنگ میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے علاقے اپر کرم، بگن اور پاراچنار میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے، اس دوران فریقین کے مابین مسلح تصادم میں کئی درجن افراد جاں بحق ہوئے۔

دو روز قبل ہی خیبر پختونخوا کی حکومت اور مقامی قبائلی عمائدین کی کوششوں سے فریقین میں امن معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد آج صبح صوبائی حکومت نے 75 ٹرکوں میں امدادی سامان کرم کے لیے روانہ کیا تھا، ڈپٹی کمشنر اسی امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کروانے گئے اور خود فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025