• KHI: Maghrib 6:00pm Isha 7:20pm
  • LHR: Maghrib 5:16pm Isha 6:42pm
  • ISB: Maghrib 5:16pm Isha 6:45pm
  • KHI: Maghrib 6:00pm Isha 7:20pm
  • LHR: Maghrib 5:16pm Isha 6:42pm
  • ISB: Maghrib 5:16pm Isha 6:45pm

ہمارا ٹیکس کا نظام کاروبار میں رکاوٹ ہے مگر آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنی ہیں، وزیراعظم

شائع January 8, 2025
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہوں، ہمارا ٹیکس کا نظام کاروبار چلنے میں رکاوٹ ہے مگر ہمیں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پوری کرنی ہیں، معیشت کی بہتری کے لیے ماہرین کی تجاویز درکار ہیں۔

کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی کا آغاز ہوچکا ہے، ملک میں معاشی استحکام آنے پر تمام لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

انہوں نے ہوم گرون پروگرام (اڑان پاکستان) کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے خوش نما پروگرام دیکھے اور سنے گئے، مذکورہ پروگرام سے ملک کو معاشی ترقی ملے گی اور سماجی خوشحالی آئے گی، اب ہمیں ترقی کی طرف بڑھنا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑی ہو رہی ہے، ہمارا ہدف معاشی نمو ہے، ملک کو ترقی کے راستے پر لے جانے کے لیے تیار ہوں، معیشت میں مزید ترقی کے لیے ماہر معیشت ہماری رہنمائی فرمائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر روشنیوں کا شہر ہے، ایک زمانے میں اس کی رونقیں ختم ہوچکی تھیں لیکن شکر ہے امن بحال ہوا، صوبائی دارالحکومت ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر کہا جائے کہ ہر چیز اچھی ہے تو ہم احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، اگر ہم حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے اعداد و شمار دکھائیں گے، اچھی چیزوں کو سراہیں گے اور برے کو ٹھیک کرنے کا مشورہ دیں گے تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے تمام تجربہ کار لوگوں کے مشورے درکار ہوں گے، ٹیکس کے حوالے سے معاملات روز روشن کی طرح عیاں ہیں، ہمارا ٹیکس سلیب کا نظام معیاری نہیں جو کاروبار کے چلنے میں رکاوٹ ہے، ہم عالمی مالیاتی فنڈ کے پروگرام میں ہیں، ہمیں ان کی شرائط کو پورا کرنا ہے، وقت آنے پر اس پروگرام سے چھٹکارا حاصل کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ میں ٹیکس محصولات کا ریکارڈ ہمارے سامنے ہے، جی ڈی پی کے حساب سے ٹیکس ہدف حاصل کیا لیکن یہ اختتام نہیں صرف آغاز ہے، اسے آگے لے جانے کے لیے سرمایہ چاہیے، پالیسی ریٹ 22 فیصد پر تھا جو آج 13پر آگیا ہے، چاہتا ہوں کہ یہ مزید کم ہو کر 6 فیصد پر آجائے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہمیں صبر و تحمل اور دانش مندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، کہا جاتا ہے کہ برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دیا جائے لیکن مجھے اس حوالے سے عملی تجاویز درکار ہیں، وسائل کے حوالے سے پاکستان خود کفیل ہے، ہمارے پاس اربوں ڈالرز کے خزانے مدفن ہیں۔

’کیا ہم ایک ہاتھ میں کشکول اور نیوکلیئر طاقت رکھتے ہوئے ترقی کرسکتے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ دلخراش ماضی میں نہیں جانا چاہتا، جو ہوا اس پر رونے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں اپنا سبق سیکھنا ہوگا اور آگے بڑھنا ہے، ملکی ترقی کے لیے معیشت کے ماہرین اپنے وسیع تجربے سے ہماری رہنمائی فرمائیں۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کی کوشش متعدد وجوہات کے باعث کامیاب نہیں ہوئی لیکن دعوے سے کہتا ہوں کہ مذکورہ عمل 100 فیصد شفاف تھا، نجکاری کا تمام عمل مکمل طور پر شفاف ہوگا اور اس حوالے سے بھی مجھے ماہرین کی تجاویز درکار ہوں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران سرکاری اداروں کی وجہ سے کھربوں کا نقصان ہوا، کیا ہم ایک ہاتھ میں کشکول اور نیوکلیئر طاقت رکھتے ہوئے ترقی کرسکتے ہیں، پاکستان کو اللہ نے بے پناہ وسائل اور ذہین لوگوں سے نوازا ہے، ہمارا ملک اللہ کے فضل سے قیامت تک قائم رہے گا، اسے ہم نے مضبوط کرنا ہے اور اقوام عالم کے سامنے اس کی عزت کو بحال بنانا ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے، اس موقع پر ڈپٹی وزیراعظم اسحٰق ڈار، وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزرا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، کراچی کی بزنس کمیونٹی کے نمائندے اوراعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025