• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پیش نہ کیے تو مذاکرات میں مشکلات پیش آسکتی ہیں، عرفان صدیقی

شائع January 4, 2025
—فوٹو: اسکرین شاٹ
—فوٹو: اسکرین شاٹ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ابھی تک تحریری مطالبات پیش نہیں کیے، مطالبات نہ ملے تو مذاکراتی عمل میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے اہم رکن سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ 12 دن گذر جانے کے بعد ہم ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وعدے کے مطابق مطالبات باضابطہ تحریری شکل میں پیش نہ کیے تو مشکلات پیش آسکتی ہیں، حکومت اپنی یقین دہانی پر عمل کرتے ہوئے پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم کو عمران خان سے ملاقات کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 23 دسمبر کو ہونے والے پہلے اجلاس میں اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا اور مشترکہ اعلامیے میں بھی اس کا ذکر کیا گیا تھا، تاہم 2 جنوری کو ہونے والی ملاقات میں مطالبات پیش نہیں کیے گئے۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے عمران خان سے مشاورت کرنے اور چارٹر آف ڈیمانڈ کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اور موقع مانگا جو حکومت نے قبول کرلیا، تاہم اگر تیسرے اجلاس میں بھی تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش نہیں کیا گیا تو مذاکراتی عمل کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سینیٹر صدیقی نے کہا کہ سیاسی قیدی ہونے کا تعین کسی فرد کی شناخت سے نہیں بلکہ جرم کی نوعیت سے ہوتا ہے، بطور سینیٹر میں کوئی قتل کرتا ہوں اور اس جرم کی پاداش میں مجھے جیل بھیج دیا جائے تو مجھے سیاسی قیدی نہیں سمجھا جائے گا اور یہ استثنیٰ صدر پاکستان کو بھی حاصل نہیں ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ عمران خان اور دیگر قیدیوں کی رہائی اور عدالتی کمیشن کے قیام کے مطالبے کے علاوہ پی ٹی آئی نے 45 لاپتا افراد کا سراغ لگانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے ان 45 افراد کے نام، پتے اور شناخت پوچھی تو پی ٹی آئی کے پاس تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے لوگوں کا سراغ کیسے لگا سکتی ہے جن کی تفصیلات پی ٹی آئی کو بھی معلوم نہیں ہیں۔

سینیٹر صدیقی نے واضح کیا کہ حکومت نے نہ تو پی ٹی آئی سے کوئی مطالبہ کیا اور نہ ہی سول نافرمانی کی کال واپس لینے کے لیے کہا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے علم ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ حکومت یا کسی ادارے نے عمران خان کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ یا کسی اور جگہ منتقل کرنے کی پیش کش کی ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کسی بھی پس پردہ مذاکرات کی افواہوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے تیسرے دور کی تاریخ پی ٹی آئی دے گی۔

کارٹون

کارٹون : 6 جنوری 2025
کارٹون : 5 جنوری 2025