لولی وڈ کو شان اور سید نور نے زیادہ نقصان پہنچایا، سعود
ماضی کے مقبول فلمی ہیرو سعود نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری (لولی وڈ) کو سب سے زیادہ نقصان شان اور فلم ساز سید نور نے پہنچایا، تاہم انڈسٹری کو تباہ کرنے میں سب کا ہاتھ ہے۔
سعود نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ماضی کی فلم انڈسٹری سمیت حالیہ پاکستانی شوبز انڈسٹری پر بھی اظہار خیال کیا۔
انہوں نے ماضی کی مقبول پاکستانی فلم انڈسٹری جسے لولی وڈ بھی کہا جاتا ہے، اس کی تباہی پر بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ کیسے پاکستانی سینما انڈسٹری ختم ہوئی۔
ایک سوال کے جواب میں سعود نے کہا کہ لولی وڈ کو تباہ کرنے میں متعدد فلم سازوں اور اداکاروں کا ہاتھ ہے لیکن ان کے خیال میں سید نور اور شان وہ مرکزی لوگ ہیں جنہوں نے انڈسٹری کو زیادہ نقصان پہنچایا۔
سعود نے مزید انکشاف کیا کہ مرحوم سلطان راہی نے بھی انڈسٹری کو نقصان پہنچانے میں کردار ادا کیا، انہوں نے میک اپ آرٹسٹس سمیت دیگر تکنیکی عملے کے پیسے بچانے کے چکر میں ان کی جانب سے پیشہ ورانہ انداز میں کیے جانے والے کام خود سر انجام دیے۔
سعود نے دلیل دی کہ سلطان راہی جب فلم میں گولی لگنے کا مںظر فلماتے تھے تب وہ میک اپ آرٹسٹ کی مدد نہیں لیتے تھے بلکہ خون نما رنگ پکڑتے اور لگا لیتے تھے اور منظر میں فائرنگ کا سین شوٹ کروایا جاتا۔
ماضی کے مقبول اداکار کا کہنا تھا کہ لولی وڈ کو تباہ یا ختم کرنے میں دوسرے چند اداکاروں اور فلم سازوں کا بھی ہاتھ اور کردار رہا ہے لیکن سید نور اور شان کا کردار مرکزی رہا ہے۔
انہوں نے شان کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چاہیے کہ وہ دوسروں میں کیڑے تلاش کرنے سے قبل اپنے اندر کا کیڑا تلاش کریں اور اسے ہٹائیں۔
سعود نے تسلیم کیا کہ لولی وڈ کو ختم کرنے میں ان سمیت ماضی کے تمام اداکاروں اور فلم سازوں کا کردار رہا ہے، سب نے انڈسٹری کو خود تباہ کیا۔
اداکار نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اگر شان اور سید نور جیسے لوگ چاہتے تو لولی وڈ تباہ ہونے سے بچ سکتا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری کو ماضی میں لولی وڈ اس لیے کہا جاتا تھا، کیوں کہ ماضی میں زیادہ تر فلمیں پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے بنتی تھیں۔
قیام پاکستان سے لے کر لاہور فلموں کا مرکز رہا اور 1970 کے بعد اس وقت کے فلم سازوں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کو لاہور کی مناسبت سے لولی وڈ کام نام دیا۔
پاکستانی فلم انڈسٹری 2005 کے بعد سندھ کے دارالحکومت کراچی منتقل ہوئی اور اب کراچی کو ڈراموں اور فلموں کا مرکز سمجھا جاتا ہے، اسی تناظر میں بعض لوگ پاکستانی فلم انڈسٹری کو ’کولی وڈ‘ بھی کہتے ہیں لیکن باضابطہ طور پر اس نام کو تسلیم نہیں کیا گیا۔