• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

ورزش یا متحرک زندگی، 19 بیماریوں سے حفاظت کی ضامن قرار

شائع January 2, 2025
فوٹو/ شٹراسٹاک
فوٹو/ شٹراسٹاک

ایک طویل مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ورزش کرنے اور متحرک رہنے والے افراد عارضہ قلب، ذیابیطس، سانس لینے میں مشکلات، جوڑوں کے درد اور یہاں تک کہ کینسر سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 2017 سے 2022 تک ہزاروں افراد پر تحقیق کی اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ ورزش کرنے یا متحرک رہنے سے کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

ماہرین نے امریکا سمیت دیگر ممالک کے 7 ہزار افراد سے آن لائن سوالات کیے کہ وہ ہفتے میں کتنے منٹس ورزش کرتے ہیں؟

ماہرین نے رضاکاروں سے یہ سوال بھی کیا کہ اگر وہ روایتی طور پر کوئی ورزش نہیں کرتے تو وہ ہفتے میں کتنے منٹس تک گھومتے ہیں یا پھر جسمانی طور پر کتنی دیر تک متحرک رہتے ہیں؟

ماہرین نے بعد ازاں 33 ہزار ایسے مریضوں کے ریکارڈ کا ڈیٹا بھی دیکھا جنہوں نے ورزش نہیں کی تھی اور نہ ہی وہ متحرک رہتے تھے۔

ماہرین نے متحرک رہنے والے اور ورزش کرنے والے افراد کی صحت کا موازنہ ان افراد سے کیا جنہوں نے ورزش نہیں کی تھی۔

ماہرین نے پایا کہ ہفتے میں 150 منٹ تک ورزش کرنے والے افراد سب سے زیادہ فائدے میں رہتے ہیں، وہ شدید اور بڑی بیماریوں سے بھی طویل عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ہفتے میں 150 منٹ یعنی یومیہ 20 منٹ تک روایتی ورزش کرنے والے افراد میں عارضہ قلب، ذیابیطس، جوڑوں کے درد، فالج اور یہاں تک کہ کینسر ہونے کے امکانات بھی نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ورزش کرنے والے افراد میں کم سے کم 19 بیماریوں کے ہونے کے خطرات نمایاں حد تک کم ہوجاتے ہیں۔

اسی طرح نتائج سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ورزش کے بجائے پیدل چلنے اور دوسری جسمانی ورزشوں میں خود کو متحرک رہنے والے افراد بھی متعدد بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں، تاہم ان میں ورزش کرنے والوں کے مقابلے حفاظت کی شرح کم ہوتی ہے۔

ماہرین نے کہا کہ ورزش کرنا سب سے بہتر جب کہ جسمانی طور پر متحرک رہنا دوسرا بہتر آپشن ہے، ورزش نہ کرنا اور جسمانی طور پر متحرک نہ رہنا، بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے اور حیران کن طور پر ماہرین صحت بھی لوگوں کو متحرک رہنے کی ہدایات نہیں کرتے۔

کارٹون

کارٹون : 6 جنوری 2025
کارٹون : 5 جنوری 2025