• KHI: Maghrib 5:57pm Isha 7:18pm
  • LHR: Maghrib 5:14pm Isha 6:40pm
  • ISB: Maghrib 5:14pm Isha 6:42pm
  • KHI: Maghrib 5:57pm Isha 7:18pm
  • LHR: Maghrib 5:14pm Isha 6:40pm
  • ISB: Maghrib 5:14pm Isha 6:42pm

فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر

شائع January 2, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس سمیت دیگر اہم مقدمات سماعت کے لیے مقرر کر دیے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے 6 سے 10 جنوری تک آئینی بینچ کی کاز لسٹ جاری کر دی، جس کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔

7 رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کے مطابق آئینی بینچ ملٹری کورٹس کیس کی سماعت 7 جنوری کو کرے گا، عمران خان کی 8 فروری کے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے آئینی درخواست بھی اسی روز سنی جائے گی۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے لاپتا افراد کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کردیا، آئینی بینچ 8 جنوری کو کیس کی سماعت کرے گا، ڈپٹی اسپیکر پنجاب رولنگ نظر ثانی کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، آئینی بینچ حمزہ شہباز کی نظر ثانی درخواست پر 9 جنوری کو سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات کے خلاف درخواست 10 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کردی، اس کے علاوہ طلبہ تنظیموں پر پابندی کے خلاف درخواست پر بھی 10 جنوری کو سماعت ہوگی۔

واضح رہے کہ 13 دسمبر کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث 85 ملزمان کے فیصلے سنانے کی اجازت دیتے ہوئے قرار دیا تھا کہ فوجی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں زیرالتوا مقدمہ کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔

آئینی بینچ نے حکم دیا تھا کہ جن ملزمان کو سزاؤں میں رعایت مل سکتی ہے انہیں رہا کیا جائے، جن ملزمان کو رہا نہیں کیا جا سکتا انہیں سزا سنانے پر جیلوں میں منتقل کیا جائے۔

اس فیصلے کے بعد گزشتہ ماہ ہی سانحہ 9 مئی میں ملوث 85 مجرموں کو فوجی عدالتوں سے 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنادی گئی تھیں، 21 دسمبر 2024 کو آئی ایس پی آر نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سانحہ 9 میں میں ملوث 25 مجرمان کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی ہیں۔

بعدازاں 26 دسمبر 2024 کو آئی ایس پی آر نے اعلان کیا تھا کہ سانحہ 9 مئی میں ملوث عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنادی گئی ہیں، ملزمان کو مرحلہ وار جیل منتقل کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ آج پاک فوج کے کورٹس آف اپیل نے سانحہ 9 مئی 2023 کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کردیا تھا۔

آئی ایس پی آر کےمطابق کورٹس آف اپیل نے سانحہ 9 مئی 2023 کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کردیا ہے، سزاؤں پر عملدرآمد کے دوران 67 مجرمان نے قانونی حق استعمال کرتے ہوئے رحم اور معافی کی پٹیشنز دائر کیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 48 پٹیشنز کو قانونی کارروائی کے لیے’کورٹس آف اپیل’ میں نظرثانی کے لیے ارسال کیا گیا، 19 مجرمان کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیادوں پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا۔

#پس منظر

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 6 جنوری 2025
کارٹون : 5 جنوری 2025