• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:36am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:44am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:36am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:44am Sunrise 7:13am

وزیراعظم کا کابینہ میں نئے چہرے متعارف کرانے کا فیصلہ

شائع January 2, 2025
ڈاکٹر توقیر اس وقت عالمی بینک میں خدمات انجام دے رہے ہیں — فوٹو: اے پی پی
ڈاکٹر توقیر اس وقت عالمی بینک میں خدمات انجام دے رہے ہیں — فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے میں 4 سے 5 نئے وزرا کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ کیا پیپلز پارٹی یا دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی کوئی کابینہ میں شامل ہوگا یا نہیں۔

وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ڈاکٹر توقیر شاہ کو کابینہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔ وہ موجودہ اور پی ڈی ایم حکومت میں وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ڈاکٹر توقیر اس وقت عالمی بینک میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور وزیر اعظم نے انہیں وطن واپس طلب کرلیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان آمد پر ڈاکٹر توقیر نے بدھ کو وزیر اعظم سے ملاقات کی۔

کابینہ میں شمولیت کے دیگر ممکنہ امیدواروں میں حنیف عباسی، طارق فضل چوہدری، بیرسٹر عقیل ملک اور طلال چوہدری شامل ہیں۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے تصدیق کی کہ انہیں وفاقی وزارت دی جا رہی ہے تاہم انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ انہیں کون سی وزارت دی جائے گی۔

طارق فضل چوہدری کے قریبی ذرائع نے بھی انہیں کابینہ میں شامل کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے گزشتہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے عندیہ دیا تھا کہ کابینہ میں کچھ نئے چہروں کو شامل کیا جائے گا اور کچھ وزرا کے قلمدانوں میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔

توقع ہے کہ وزیر اعظم کابینہ میں شمولیت سے قبل نئے ممکنہ وزرا سے ملاقات کریں گے، خیال کیا جاتا ہے کہ سینیٹر خلیل طاہر سندھو اور اختیار ولی بھی وزارت کے لیے زیر غور ہیں۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی 19 رکنی کابینہ 11 مارچ 2024 کو تشکیل دی گئی تھی۔

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کا قلمدان تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی کابینہ کے کسی بھی رکن کو حکومت کے کفایت شعاری اقدامات کے تحت تنخواہ اور دیگر مراعات نہیں مل رہی ہیں۔

دریں اثنا، گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (تشکیل نو) قانون کی شق 3 (7) میں ترمیم کی اصولی منظوری دے دی۔

کمیٹی نے انفارمیشن گروپ کے افسران کی بیرون ملک سفارتی مشنز میں بطور پریس افسر تعیناتی کے قواعد و ضوابط کی منظوری کی بھی سفارش کی، کابینہ نے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز ٹھٹہ کی رجسٹریشن/تسلیم کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے انسانی حقوق کے ایک کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور وزارت قومی صحت کی سفارش کی روشنی میں زندگی بچانے والے طبی آلات کی قیمتوں کے تعین کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل نو کی منظوری دی۔

کابینہ نے نیشنل فوڈ سیفٹی، اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ اتھارٹی بل پارلیمنٹ بھیجنے کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 18 دسمبر کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی منظوری دی اور 24 دسمبر کو کابینہ کمیٹی برائے سرکاری اداروں کے فیصلوں کی توثیق کی۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025