یونان کشتی حادثے میں ڈوبنے والے مزید 4 پاکستانیوں کے جسد خاکی مل گئے
یونان کشتی حادثے میں ڈوبنے والے مزید 4 پاکستانیوں کے جسد خاکی مل گئے جبکہ لاشیں ملنے کی خبر پہنچنے سے ان کے گھروں میں کہرام مچ گیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق حادثے کے بعد مردہ حالت میں ملنے والے پاکستانیوں کی تعداد 9 ہوگئی۔
ایف آئی اے کے مطابق 3 لاشیں نارووال سے تعلق رکھنے والے شبیر، زین اور ذیشان کی ہیں، جبکہ چوتھی لاش سیالکوٹ سےتعلق رکھنے والے اویس کی ہے۔
ایف اے کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ میتیں پاکستان بھجوانے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوسری جانب، لاشیں ملنے کی خبر جاں بحق افراد کے گھروں میں پہنچی تو کہرام مچ گیا، نارووال کےگاؤں پل تتلہ کےرہائشی جاں بحق ذیشان رفیق کی والدہ بیٹے کویاد کر کے روتی رہیں۔
سنہرے مستقبل کی تلاش میں گھرسے نکلنے والے 14 سالہ زین کےاہلخانہ بھی اب اس کی لاش کے منتظر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زین کا 4 بہن بھائیوں میں دوسرا نمبر تھا، اہل محلہ کا کہنا ہے کہ بڑا ظلم ہوا ہے، حکومت ایجنٹوں کو نکیل ڈالے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ یونان کشتی حادثے کے49 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔
خیال رہے کہ 14 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد متعدد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جبکہ کئی لاپتا ہوگئے تھے، دفتر خارجہ نے کشتی حادثے میں بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست جاری کی تھی۔
یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے بتایا تھا کہ کشتی حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں جن کے بچنے کی امیدیں بہت کم ہیں جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔
اس کے چند روز بعد یونانی حکام نے لاپتا افراد کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کی تلاش اور ریسکیو کے لیے جاری آپریشن روک دیا تھا، جس کے بعد سانحے میں مرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 40 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں، وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔