کراچی: سال نو پر خوشی میں ہوائی فائرنگ، 28 افراد زخمی
کراچی میں سال 2025 کی آمد پر جشن کے دوران ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 28 افراد زخمی ہوگئے جنہیں شہر کے مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد کے لیے پہنچایا گیا۔
کمشنر کراچی نے اتوار (29 دسمبر) کو جاری نوٹی فکیشن میں شہر میں 48 گھنٹے کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کے احکامات جاری کیے تھے۔
خیال رہے کہ ملک کے معاشی حب کراچی میں ہر نئے سال کی آمد پر شہریوں کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور آتش بازی کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں ماضی میں کئی افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان کو بتایا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے مجموعی طور پر 28 افراد کو تین سرکاری ہسپتالوں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج (جے پی ایم سی)، سول ہسپتال اور عباسی شہید ہسپتال لایا گیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے ایک شخص کی حالت تشویشناک ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے کہا کہ زخمی ہونے والے 8 بجے اور 2 خواتین شامل ہیں۔
سال 2024 کی آمد کے موقع پر فائرنگ سے ایک نومولود بچی کی موت واقع ہوئی تھی جبکہ 32 افراد زخمی ہوئے تھے، پولیس نے فائرنگ کے الزام میں 75 افراد کو حراست میں لیا تھا۔
کراچی پولیس اور ایدھی کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق زخمی ہونے والے افراد نامعلوم سمت سے لگنے والی گولیوں کا نشانہ بنے۔
فائرنگ سے زخمی ہونے والے 6 افراد کو سول ہسپتال لایا گیا، ان میں سے 2 افراد جن کی عمر 25 سال ہے ان کا تعلق لیاری کے علاقے کمہار واڑا سے ہے جبکہ ایک 23 اور 55 سالہ شخص کا تعلق بالترتیب ڈینسو مارکیٹ اور نشتر روڈ سے ہے۔
اس کے علاوہ زخمیوں میں دیگر دو افراد کا تعلق بھی لیاری سے ہے۔
ہوائی فائرنگ سے زخمی دیگر 9 افراد کو طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال لایا گیا جن کا تعلق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی، شارع فیصل، کورنگی، اسٹیل ٹاؤن اور ملیر سے ہے، زخمیوں میں ایک 11 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
سال نو پر ہوائی فائرنگ سے سب سے زیادہ زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال لایا گیا، ان افراد میں سہراب گوٹھ، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، عائشہ منزل اور منگوپیر کے رہائشی شامل ہیں۔
دریں اثنا، ترجمان کراچی پولیس نے بتایا کہ کل 50 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے قبضے سے 51 پستولیں برآمد ہوئی ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 188، 337، 335 اور سندھ آرمز ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔