• KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm
  • KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm

دھرنوں کی سیاست نے معیشت کا دھڑن تختہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، وزیر اعظم

شائع January 1, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ 9 ماہ دھرنوں کی سیاست نے معیشت کا دھڑن تختہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، نئے سال کے لیے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام نیک شگون ثابت ہوگا، برآمدات میں اضافے کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نئے سال کے آغاز میں پاکستان کی خوشحالی کے لیے دعاگو ہوں، ہم ثابت قدمی اور محنت کے ساتھ اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے کاوشیں کیں تو ’اڑان پاکستان‘ نئے سال میں نیک شگون ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معاشی ترقی مقصود ہے تو برآمدات پر مبنی ترقی کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے، نمو کے شعبے میں استحکام اور ترقی آچکی، اسی حوالے سے اے ڈی آر ( ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو) کی مد میں پیش رفت کو سراہا جانا چاہیے جس کے نتیجے میں 72 ارب ڈالر کی محصولات خزانے میں آئی ہیں اور محصولات کے حوالے سے آئی ایم ایف کا دسمبر کا 97 فیصد ہدف حاصل ہوگیا ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ کراچی پورٹ پر فیس لیس انٹریکشن شروع ہوگیا ہے، گزشتہ سال جولائی میں کراچی پورٹ گیا تو مجھے بتایا گیا کہ ہم فلاں جگہ ریئل اسٹیٹ بنارہے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ مجھے بہت دکھ اور افسوس ہوا اور میں نے انہیں کہا کہ آپ کا کام پورٹ کو چلانا ہے یا ریئل اسٹیٹ چلانا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال اپریل میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کی 60 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ کے ذریعے ایف بی آر میں 100 فیصد ڈجیٹائزیشن کے بعد آج کراچی پورٹ میں فیس لیس انٹریکشن کا ٹرائے رن شروع ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں کنیٹینرز کی انسپیکشن کے دورانیے میں 39 فیصد کمی آئی ہے اور کاروباری حضرات کو ریلیف ملا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ چینی کی افغانستان اسمگلنگ مکمل طور پر بند ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں گنجائش پیدا ہوئی اور ہم چینی برآمد کرنے کے قابل ہوگئے، اس کا کریڈٹ رانا تنویر، اداروں اور آرمی چیف کو جاتا ہے، وزیراعظم نے مزید کہا کہ تیل کی اسمگلنگ میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی سال کے 5 ماہ میں ترسیلات زر 15 ارب ڈالر رہی ہیں اور یہی رفتار برقرار رہی تو ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی جو تاریخ کا سب سے بڑا ریکارڈ ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ چھوٹی چھوٹی کامیابیاں اس کے باوجود ہیں کہ 9 ماہ میں دھرنوں کی سیاست نے معیشت کا دھڑن تختہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اس کے باوجود ہم معیشت میں استحکام لانے میں کامیاب ہوگئے اور عام آدمی بھی معیشت کی بہتری کی گواہی دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی شفافیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 9 ماہ میں کسی میں کوئی ایک قابل ذکر اسکینڈل لانے کی بھی جرات نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں ترقی کی اڑان کے مرحلے کی طرف بڑھنا ہے، گو کہ کارکردگی پچھلے سال سے کہیں زیادہ بہتر ہے تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اہداف میں کافی فرق موجود ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پچھلے چند سالوں میں افغانستان میں نگراں حکومت کے قیام کے بعد دہشت گردی دوبارہ ابھر کر سامنے آئی ہے، پچھلی حکومت نے نہ جانے کس زعم اور کس ذہن سے فیصلہ کیا کہ سیکڑوں دہشت گردوں کو آزاد کردیا اور کئی دہشت گرد یہاں پر آئے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی سے پوری طرح نبرد آزما ہیں اور ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔

وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ سال پاکستان کے لیے اچھا ثابت ہوگا اور خیر و برکت کا باعث بنے گا، بس شرط یہ ہے کہ محنت، محنت اور محنت کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025