انسانی اسمگلرز کی سہولت کاری میں ملوث ایف آئی اے کے38 افسران و اہلکاروں کے بیانات قلمبند
وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلرز کی مبینہ سہولت کاری میں ملوث 38 افسران اور اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلیے،تحقیقات مکمل ہونے پر ان افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ڈان نیوز کے مطابق مختلف زون سے تعلق رکھنے والے ایف آئی اے کے 38 افسران و اہلکاروں کو گزشتہ روز ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے نے طلب کیا تھا، ڈی جی ایف آئی اے نے ان افسران اور اہلکاروں پر اظہار برہمی کیا ہے، ان افسران و اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں۔
انسانی اسمگلنگ میں افسران اور اہلکاروں کا تعلق گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ملتان اور فیصل آباد سے ہے، افسران کو محکمہ سے برخاست کئے جانے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔
دریں اثنا، 2023 میں لیبیا کشتی حادثے میں ایف آئی اے کی مزید پیشرفت بھی سامنے آگئی۔ترجمان ایف آئی اے کےمطابق گرفتار ملزمان کی تعداد 144 ہوگئی، گرفتار ملزمان میں 16 اشتہاری بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد متعدد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے، دفتر خارجہ نے کشتی حادثے میں بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست جاری کی تھی۔
بعد ازاں یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے بتایا تھا کہ کشتی حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں جن کے بچنے کی امیدیں بہت کم ہیں جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔
اس کے بعد گزشتہ ہفتے یونانی حکام نے لاپتا افراد کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کی تلاش اور ریسکیو کے لیے جاری آپریشن روک دیا تھا جس کے بعد سانحے میں مرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 40 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں، وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔