• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:36am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:44am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:36am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:44am Sunrise 7:13am

حکومت نے ایران میں مختلف جرائم میں ملوث 10 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کردیے

شائع December 30, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

حکومت پاکستان نے ایران میں مختلف جرائم میں ملوث 10 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران میں مختلف جرائم میں ملوث 10 ہزار 50 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کردیے گئے، ان پاکستان شہریوں پر مختلف جرائم کے الزامات تھے۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق پاکستانی شہری انسانی اسمگلنگ، غیر قانونی رہائش، منشیات، شدت پسندی اور دیگر جرائم میں گرفتار کیے گئے ہیں جب کہ ایران نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں 5 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ 4 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر بارڈر کراس کرنے کے جرم میں ایران میں گرفتار کیا گیا ہے جب کہ جرائم میں ملوث پاکستانی شہریوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جرائم میں ملوث پاکستانیوں کے پاسپورٹ 5 اور 7 سال کے لیے بلاک کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے جرائم میں ملوث پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں چند روز قبل یو اے ای میں منشیات کے جرائم میں ملوث 2 ہزار 470 پاکستانیوں کے پاسپورٹس بلاک کیے گئے۔

نومبر میں حکومت پاکستان نے عراق سے ڈی پورٹ 1500 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا عمل شروع کیا تھا، ابتدائی طور پر 50 پاکستانیوں کے پاسپورٹ 7 سال کے لیے بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق عراق سے ایک ہزار 500 سے زائد پاکستانی شہری گزشتہ 6 ماہ میں ڈی پورٹ ہوئے ہیں جن کے پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے۔

اکتوبر میں حکومت پاکستان نے سعودی عرب میں قید 4 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے تھے۔

سعودی عرب کی حکومت نے ان 4 ہزار پاکستانی شہریوں کو بھیک مانگنے اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا تھا۔

ان پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ 7 سال کے لیے بلاک کیے گیے ہیں، سعودی عرب میں گرفتار 60 فیصد سے زائد شہریوں کا تعلق صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025