• KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm
  • KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm

مہینوں کی تاخیر، جے یو آئی (ف) کی دھمکی کے بعد مدارس بل قانون بن گیا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری

شائع December 30, 2024
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

مہینوں کی تاخیر، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کی احتجاج کی دھمکی کے بعد صدر مملکت نے پارلیمان سے منظور مدارس رجسٹریشن ترمیمی ایكٹ 2024 پر دستخط کردیے جس کے بعد اس کے قانون بننے کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر پارلیمان سے منظور سوسائٹیز رجسڑیشن ایکٹ 2024 پر دستخط کردیے جس کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے بل کے قانون بننے کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے ساتھ ہی مدارس رجسٹریشن سے متعلق قانون سازی پر تنازع 2 ماہ بعد بالآخر حل کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سےجاری گزٹ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ صدر کے دستخط کے بعد دینی مدارس کی رجسٹریشن کا بل قانون بن گیا ہے۔

قانون کے تحت مدارس کو وزارت تعلیم کے بجائے وزارتِ صنعت و پیداوار میں سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کا اختیار مل گیا۔

صدر کی جانب سے مدارس رجسٹریشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس بھی جاری کردیا گیا ترجمان ایوانِ صدر کے مطابق آرڈیننس کا اطلاق وفاقی دارالحکومت تک محدود ہوگا، اسلام آباد کے مدارس اپنی مرضی سے وزارتِ تعلیم سے بھی رجسٹر ہوسکیں گے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے مدارس ایکٹ نوٹیفیکیشن جاری ہونے کا خیرمقدم کیا ہے اور قانون سازی کو پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کی جنگ میں فتح قرار دیا ہے۔

مدارس رجسٹریشن کا بل قانون بننے پر مولانا فضل الرحمٰن سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے پیغام میں لکھا کہ اتحادِ تنظیماتِ مدارسِ دینیہ اور وفاق المدارس العربیہ سمیت تمام مدارس کے ذمہ داران کو دیرینہ مطالبہ منظور ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھرپور رہنمائی کرنے پر دل کی گہرایوں سے مفتی محمد تقی عثمانی کے مشکور ہیں جب کہ قانونی رہنمائی پر کامران مرتضیٰ کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مزید لکھا کہ ایوانوں سے پاس بل کو قانون بنواکر پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کی جنگ بھی جیتی ہے، اس کامیابی پر سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔

مدارس ایکٹ پر صدر مملکت کی جانب سے دستخط کیے جانے پر رد عمل دیتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ اللہ کریم کے حضور سجدہ شکر کرتے ہیں اورقوم، کارکنوں اور اتحاد تنظیمات مدارس کے اکابرین کومبارکباد پیش کرتے ہیں۔

اسلم غوری نے واضح کیا کہ جے یو آئی (ف) دینی مدارس کے تحفظ میں ہمیشہ کردار ادا کرتی رہے گی، دینی اداروں کے تحفظ کے لیے علماء کا اتحاد اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مدارس کے خلاف ہر سازش ناکام بنائیں گے، مدارس کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ آج صدر مملکت آصف علی زرداری نے سوسائٹیز رجسڑیشن ایکٹ 2024 پر دستخط کردیے جس کے بعد دینی مدارس کی رجسٹریشن کا بل قانون بن گیا، قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹی ایکٹ کے مطابق ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے جنرل سیکریٹری مولانا راشد سومرو نے لاڑکانہ میں صدر آصف زرداری سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔

پیپلزپارٹی کی قیادت اور جمعیت علمائے اسلام سندھ کے رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورت حال کے علاوہ مدارس رجسٹریشن بل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

آصف علی زرداری نے مدارس بل کے معاملے پر مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات دور کرنے اور معاملہ جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

اس سے قبل، 12 دسمبر کو جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولانا عبدالواسع نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے مدارس بل منظور نہ کیے جانے کی صورت میں وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کا عندیہ دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مدارس کے حوالے سے یہی سلسلہ جاری رہا تو ہم اسلام آباد آئیں گے، آپ گولیاں چلائیں گے اور آپ کی گولیاں ختم ہوجائیں گی، ہم واپس نہیں جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025