ایلون مسک کا ایک بار پھر جرمنی کی دائیں بازو کی جماعت کے حق میں بیان
امریکی ارب پتی ایلون مسک نے ایک بار پھر جرمنی کے ایک اخبار میں چھپنے والے مضمون میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی حمایت کی ہے، جس کے بعد ایڈیٹر نے احتجاًجاً استعفیٰ دے دیا۔
ایلوان مسک نے ’ایکسل اسپرنگر‘ نیٹ ورک کے اخبار میں شائع مضمون میں گزشتہ ہفتے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر سیاسی جماعت کی پوسٹ کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ’ اے ایف ڈی کو انتہا پسند جماعت قرار دینا صریحاً غلط ہے، اگر پارٹی سربراہ ایلائس ویڈل ہم جنس پرست ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ہٹلر کی طرح ہیں۔’
خیال رہے کہ جرمنی کی انٹیلی جنس ایجنسی نے ’اے ایف ڈی‘ کو 2021 سے انتہاپسند جماعتوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
مضمون اخبار میں شائع ہونے کے کچھ دیر بعد ہی اداریہ سیکشن کی ایڈیٹر ایوا میری نے ایکس پر پوسٹ میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کر دیا۔
یکم جنوری 2025 کو اخبار کے چیف ایڈیٹر جین فلپ برگارڈ اور ناشر کا عہدہ سنبھالنے والے الف پوشارٹ نے کہا کہ ’جموریت اور صحافت کے لیے آزادی اظہار رائے ضروری ہے، اس میں مخالف رائے کا سامنا کرنا اور اسے صحافتی طور طریقوں سے پرکھنا بھی شامل ہے۔‘
مضمون کے نیچے اخبار نے جین فلپ برگارڈ کی رائے شامل کی جس میں انہوں نے دائیں بازو کی جماعت کے یورپی یونین کو چھوڑنے، روس اور چین کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے حوالے سے لکھا کہ ’ایلون مسک کا تجزیہ درست ہے لیکن ان کا یہ کہنا کہ صرف اے ایف ڈی ہی جرمنی کو بچاسکتی ہے غلط ہے۔‘
ایلون مسک کی جانب سے اے ایف ڈی کی حمایت ایک ایسے وقت میں دیکھنے آئی جب چانسلر اولاف شولز کی اتحادی حکومت کے خاتمے کے بعد جرمنی میں 23 فروری کو انتخابات منعقد ہونے ہیں۔
واضح رہے پولز میں امیگریشن مخالف جماعت کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا ہے اور وہ فی الحال دوسرے نمبر پر ہے، لیکن مرکزی جماعتوں نے اس کے ساتھ تعاون کو مسترد کر دیا ہے۔