روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مسافر طیارہ حادثے پر آذربائیجان سے معافی مانگ لی
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجان کے صدر سے معافی مانگ لی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حادثے کے بارے میں آذربائیجان کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے باخبر 4 ذرائع نے بتایا کہ روسی فضائیہ نے غلطی سے اسے نشانہ بنا کر گرایا۔
کریملین نے جاری بیان میں بتایا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے روسی فضا میں ہونے والے اس افسوسناک واقعے پر معذرت کی ہے اور ایک بار پھر حادثے میں چل بسنے والے افراد کے اہل خانہ سے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔
کریملین کا کہنا تھا کہ اُس وقت گروزنی، موزڈوک اور ولادیکاوکاز پر یوکرین کے ڈرونز حملے کر رہے تھے اور روسی دفاعی نظام نے ان حملوں کو ناکام بنادیا تھا۔
کریملین نے کہا کہ یہ فون کال صدر ولادیمیر پیوٹن کی درخواست پر کی گئی تھی۔
آذربائیجان کے صدارتی دفتر کے مطابق صدر الہام علییف نے نوٹ کیا تھا کہ طیارے کو روسی فضائی حدود میں بیرونی اور تکنیکی طور پر نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں وہ کنٹرول کھو بیٹھا اور قازقستان کے شہر اکتاؤ کی طرف مڑ گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آذربائیجان کے اعلیٰ حکام نے روس کے میزائل دفاعی نظام کو قازقستان میں اپنے مسافر طیارے کی تباہی کی وجہ قرار دے دیا تھا، حادثے میں 38 مسافروں کی موت ہوئی تھی جبکہ 29 افراد محفوظ رہے تھے۔
آذربائیجان کے ذرائع ابلاغ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ واقعے کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ پینٹسر میزائل سسٹم نے گروزنی شہر کے قریب پہنچتے ہی طیارے کو نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق روسی الیکٹرانک وارفیئر سسٹم کے استعمال کی وجہ سے طیارے کا مواصلاتی نظام مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارہ روسی فضائی حدود میں رہتے ہوئے ریڈار سے غائب ہوگیا تھا۔