• KHI: Fajr 5:44am Sunrise 7:00am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:36am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:43am
  • KHI: Fajr 5:44am Sunrise 7:00am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:36am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:43am

روس کی جانب سے لڑنے والے شمالی کوریا کے پکڑے گئے متعدد زخمی فوجی ہلاک ہوگئے، یو کرینی صدر

شائع December 28, 2024
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی
— فائل فوٹو: اے ایف پی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی — فائل فوٹو: اے ایف پی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کی فورسز کی جانب سے شمالی کوریا کے زخمی حالت میں پکڑے گئے متعدد فوجی ہلاک ہوگئے، روس کی جانب سے جنگ لڑنے کے لیے بھیجے گئے شمالی کورین فوجیوں کے پاس ’سیفٹی‘ نہ ہونے کے برابر تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے 2022 سے جاری جنگ کے دوران اپنے ہزاروں فوجی روس کی فوج کو سپورٹ کرنے کے لیے بھیجے ہیں۔

یوکرین کے صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے متعدد فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ہمارے سپاہی انہیں قیدی بنانے میں کامیاب رہے تھے۔

ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا کہ ’وہ شدید طور پر زخمی ہوئے تھے اور انہیں زندہ نہیں رکھا جاسکا‘۔

جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں لڑتے ہوئے پکڑا گیا شمالی کوریا کا ایک فوجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا ہے۔

صدر زیلنسکی نے یہ واضح نہیں کیا کہ یوکرین کے فوجیوں کے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد شمالی کوریا کے کتنے فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ اب تک شمالی کوریا کے تقریباً 3 ہزار فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، کیونکہ وہ اپنے مغربی کرسک سرحدی علاقے میں روسی افواج کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں، جہاں اگست میں یوکرین نے اچانک حملہ کیا تھا۔

اس سے قبل جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس سروس نے ہلاک یا زخمی ہونے والے شمالی کوریا کے شہریوں کی تعداد ایک ہزار بتائی تھی اور کہا تھا کہ ہلاکتوں کی زیادہ تعداد میدان جنگ کے ماحول اور ڈرون حملوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کی کمی کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

وائٹ ہاؤس نے جمعہ کے روز جنوبی کوریا کے اندازوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیانگ یانگ کے فوجیوں کو جنرلز کی جانب سے بے کار حملوں میں ہلاک کیا جا رہا ہے۔

امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے پاس ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ شمالی کوریا کے فوجی یوکرین کی افواج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بجائے اپنی جانیں لے رہے ہیں۔

فروری 2022 میں ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد سے شمالی کوریا اور روس نے اپنے فوجی تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔

پیانگ یانگ اور ماسکو کے درمیان جون میں طے پانے والا ایک تاریخی دفاعی معاہدہ رواں ماہ نافذ العمل ہوا تھا، اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسے ’اہم دستاویز‘ قرار دیا تھا۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو نئے سال کا پیغام بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جون میں پیانگ یانگ میں ہونے والی بات چیت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

سیئول کی فوج کا خیال ہے کہ شمالی کوریا، روس اور یوکرین جنگ میں حاصل ہونے والے جنگی تجربے کے ذریعے اپنی روایتی جنگی صلاحیتوں کو جدید بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے بھی کہا تھا کہ ماسکو فوجیوں کے بدلے پیانگ یانگ کے میزائل اور جوہری پروگراموں میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ پیانگ یانگ مبینہ طور پر فوجیوں کی گردش یا اضافی تعیناتی کی تیاری کر رہا ہے اور روسی فوج کو 240 ملی میٹر راکٹ لانچر اور 170 ملی میٹر خود کار توپ خانے فراہم کر رہا ہے۔

یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں پیانگ یانگ کے ملوث ہونے پر سیئول کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا تھا۔

جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول نے نومبر میں کہا تھا کہ سیئول، کیف کو ہتھیار فراہم کرنے کے امکان کو مسترد نہیں کر رہا ہے، جو ایک طویل المدتی پالیسی کی طرف بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرے گا، جس میں سرگرم تنازعات میں مبتلا ممالک کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 فروری 2025
کارٹون : 21 فروری 2025