• KHI: Fajr 5:55am Sunrise 7:17am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:43am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:55am Sunrise 7:17am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:43am Sunrise 7:13am

روس نے امریکا کو جوہری تجربات کرنے سے خبردار کردیا

شائع December 28, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

روس کی جانب سے نومنتخب صدر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آنے والی انتظامیہ کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے دوبارہ جوہری تجربات شروع کیے تو ماسکو اپنے آپشنز کھلے رکھے گا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق روس، امریکا اور چین اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے پر کام کر رہے ہیں جس سے سوویت یونین اور امریکا کے درمیان سرد جنگ کے دور کے ہتھیاروں پر قابو پانے کے معاہدے بھی ٹوٹ رہے ہیں۔

امریکا نے جولائی 1945 میں نیو میکسیکو کے شہر الموگورڈو میں پہلا جوہری تجربہ کیا تھا تاہم دنیا کی دو بڑی جوہری طاقتوں کی جانب سے تجربات کی بحالی ایک نئے اور غیر یقینی دور کا آغاز کردے گی۔

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے واشنگٹن کو واضح اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے (سی ٹی بی ٹی) پر اصولی موقف اختیار کیا تھا۔

روسی اخبار ’کومرسینٹ‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سرگئی ریابکوف کے حوالے سے کہا گیا کہ اس وقت بین الاقوامی صورتحال انتہائی مشکل ہے، امریکی پالیسی اپنے مختلف پہلوؤں سے آج ہمارے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

لہٰذا ہمارے پاس قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے دفاع میں موثر اقدامات کرنے اور سیاسی طور پر مناسب پیغام بھیجنے کے آپشنز موجود ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے 2020 میں رپورٹ کیا تھا کہ صدر کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت 21-2017 کے دوران ان کی انتظامیہ نے 1992 کے بعد پہلا امریکی جوہری تجربہ کرنے یا نہ کرنے پر غور کیا تھا۔

سنہ 2023 میں صدر ولادی میر پیوٹن نے روس کی جانب سے سی ٹی بی ٹی کی توثیق کو باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد روس بھی امریکا کے برابر آگیا تھا۔

اس معاہدے پر روس نے 1996 میں دستخط کیے تھے اور 2000 میں اس کی توثیق کی تھی۔ امریکا نے 1996 میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس کی توثیق نہیں کی تھی۔

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکا نئے ہتھیار تیار کرنے کے طریقے کے طور پر تجربات کی طرف واپس جا رہا ہے اور ساتھ ہی وہ روس اور چین جیسے حریفوں کو ایک سگنل بھی بھیج رہا ہے۔

فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس کے مطابق روس 5580 اور امریکا 5044 ہتھیاروں کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی جوہری طاقت ہیں جس کے پاس دنیا کے 88 فیصد جوہری ہتھیار ہیں جب کہ چین کے پاس تقریباً 500 ہتھیار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 دسمبر 2024
کارٹون : 30 دسمبر 2024