ضلع کرم میں ادویات کی قلت سے 100 بچوں کی اموات کی خبر بے بنیاد ہے، بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ضلع کرم میں ادویات کی قلت سے 100 بچوں کی اموات کی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، تمام ضروری ادویات روزانہ کی بنیاد پر ضلع کرم پہنچائی جا رہی ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق مشیراطلاعات بیرسٹر سیف نے جاری بیان میں کہا کہ تمام ضروری ادویات روزانہ کی بنیاد پر ضلع کرم پہنچائی جا رہی ہیں، چند شرپسند عناصر عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے تحفظ اور دائمی امن کے قیام کو اولین ترجیح دیتی ہے، عوام سے اپیل ہے کہ ایسی من گھڑت اور بے بنیاد خبروں پر یقین نہ کریں، ضلع کرم میں تمام بنیادی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے شورش زدہ ضلع کرم میں 77ویں روز سے کشیدگی برقرار ہے اور صورتحال معمول پر نہیں آسکی، راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں جب کہ شہریوں کی جانب سے شدید سرد موسم میں آج مسلسل 5 ویں روز بھی دھرنا جاری رہا۔
پاراچنار میں راستوں کی بندش کے باعث ادویات کی حالیہ قلت کی وجہ سے کم از کم 50 بچے انتقال کر چکے ہیں۔
دریں اثنا گزشتہ روز خیبرپختونخوا حکومت نے کُرم کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ریلیف ایمرجنسی کی منظوری دی تھی اور زمینی راستے کی بحالی کے لیے اسپیشل پولیس فورس بنانے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔
صوبائی کابینہ نے واضح کیا تھا کہ کُرم میں صورتحال معمول پر آنے تک ریلیف سرگرمیاں جاری رہیں گی اور کشیدگی کے باعث متاثرہ افراد سے مالی تعاون جاری رکھا جائے گا، جب کہ فریقین کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد سڑک کھولی جائے گی۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ایف آئی اے کے ذریعے نشاندہی کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔