کرسمس پر روس کے حملے ’غیرانسانی اقدام‘ ہے، یوکرین
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے کرسمس کے روز یوکرینی توانائی سیکٹر اور کچھ شہروں کو کروز، بیلسٹک میزائلز اور ڈرونز سے نشانہ بنانے کو غیر ’انسانی اقدام‘ قرار دے دیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے خارکیف کے گورنر کے حوالے سے بتایا کہ شمال مشرقی شہر میں حملے کے نتیجے میں کم از کم 6 اور ڈنیپرو کے علاقے میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
خارکیف کے علاقے میں حملوں کے بعد تقریباً 5 لاکھ افراد شدید سردی میں بجلی کے نظام سے محروم ہوگئے جبکہ دارالحکومت کیف سمیت دیگر علاقے بھی مکمل تاریکی میں ڈوب گئے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ’ آج روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جان بوجھ کر حملہ کرنے کے لیے کرسمس کے دن کا انتخاب کیا، مزید کہا کہ تقریباً 70 میزائلوں اور 100 سے زائد ڈرون حملوں سے حملہ کرنے سے زیادہ غیر انسانی اقدام کیا ہوسکتا ہے؟ ’
روسی وزارت دفاع نے جاری بیان میں بڑے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کیف کی ’فوجی صنعتی کمپلیکس‘ کو مدد فراہم کرنے والی توانائی کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا۔’
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ حملے کا مقصد پورا ہوگیا اور تمام تر تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔’
یوکرین کی افواج نے حملے کے حوالے سے کہا کہ اس کی فضائیہ نے 59 روسی میزائلوں اور 54 ڈرونز کو گزشتہ رات اور بدھ کی صبح مار گرایا۔
خیال رہے کہ روس نے رواں سال مارچ سے یوکرین کے توانائی سیکٹر پر حملوں میں اضافہ کیا ہے جس کے نتیجے میں لمبے عرصے تک بجلی کا نظام درہم برہم ہونے اور اس کی آدھی صلاحیت کو نقصان پہنچا ہے۔
یوکرین کی فضائیہ کے مطابق بلیسٹک میزائلز نے خارکیف کو نشانہ بنایا جبکہ علاقائی گورنر نے ٹیلی گرام چینل پر مزید تفصیلات کے بغیر غیر رہائشی شہری تعمیرات کو نشانہ بنانے کے حوالے سے بتایا۔
دوسری طرف یوکرین کے وزیر توانائی جرمن گالوشینکو نے سماجی ویب سائٹ فیسبک پر کہا کہ روس توانائی شعبے پر بڑے حملے کررہا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی فراہمی کو محدود کردیا گیا ہے۔
ادھر یوکرین کی توانائی کی سب سے بڑی نجی کمپنی ’ڈی ٹیک‘ نے کہا ہے کہ پیداواری تنصیابات پر حملے کے نتیجے میں بجلی کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حملے کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے یوکرین کے لیے امریکی سفیر بریجٹ برنک کا کہنا تھا کہ ’ روس کا 100 ڈرونز اور 70 سے زائد میزائلوں سے تہوار کے موقع پر یوکرینی شہریوں پر حملہ کرنا کرسمس کا تحفہ ہے۔’