• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

’سلیپ اپنیا‘ کی پہلی دوا کے استعمال کی منظوری

شائع December 25, 2024
—فوٹو: آئی اسٹاک
—فوٹو: آئی اسٹاک

نیند میں سانس لینے میں دشواری کی بیماری ’اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا‘ (او ایس اے) کے علاج کے لیے پہلی دوائی کے استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

امریکی جریدے کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے سلیپ اپنیا کے مرض کی پہلی دوائی ’زپ باؤنڈ‘ (Zepbound) کے استعمال کی مںظوری دے دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ دوائی کو ابتدائی طور پر موٹاپے کے شکار افراد کا وزن کم کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا، تاہم جب اس کی آزمائش سلیپ اپنیا کے مریضوں پر کی گئی تو اس کے نتائج حیران کن نکلے۔

مذکورہ دوائی کا سلیپ اپنیا کے مریضوں پر دو سال تک تجربہ کیا جاتا رہا، جس دوران سیکڑوں رضاکاروں پر دوائی کی آزمائش کی گئی۔

تحقیق کے دوران رضاکاروں کو تین گروپس میں شامل کیا گیا تھا، پہلے گروپ کو مذکورہ دوائی دی گئی، دوسرے گروپ کو فرضی دوائی دی گئی جب کہ تیسرے گروپ کے رضاکاروں کو سلیپ اپنیا کے علاج کے لیے استعمال کیے جانے والی ڈیوائس کی سپورٹ دی گئی۔

ماہرین نے ایک سال تک دو مختلف مراحل پر رضاکاروں پر تحقیق کی اور پھر اس کے نتائج جانچے۔

ماہرین نے پایا کہ حیران کن طور پر ’زپ باؤنڈ‘ (Zepbound) کے استعمال سے رضاکاروں میں نیند رکنے جیسے مسائل کی شرح میں 63 فیصد تک کمی نوٹ کی گئی۔

یعنی مذکورہ دوائی استعمال کرنے والے افراد کی نیند میں خراٹے لینے اور سانس میں مشکل کی بیماری کم ہوئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ خصوصی طور پر نئی دوائی کے استعمال سے موٹاپے کے شکار افراد میں سلیپ اپنیا کا مرض بہتر ہوتا ہے، تاہم مجموعی طور پر دوائی تمام مریضوں کو فائدہ دیتی ہے۔

خیال رہے کہ سلیپ اپنیا نیند میں سانس لینے میں دشواری کی سنگین بیماری ہے، اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اوبیسٹر سلیپ اپنیا اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ سینٹرل سلیپ اپنیا کے برعکس اس عارضے میں دماغ جسم کو سانس نہ لینے کی ہدایت کرتا ہے۔

یہ مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب سانس کی نالی، کمزور، بھاری یا پرسکون نرم ٹشوز کے باعث بلاک ہوجاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق سانس کی اوپری نالی میں رکاوٹ کے باعث مریض سانس نہیں لے پاتے، اکثر تو لوگوں کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا، مگر یہ ایسے افراد کو دیکھنے والوں کے لیے بہت، بہت زیادہ خوفناک تجربہ ہوتا ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کرایا جائے گا فشار خون، امراض قبل، ذیابیطس ٹائپ ٹو یا ڈپریشن بلکہ موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024