• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

9 مئی کے حملوں میں ملوث ملزمان کیخلاف فوری فیصلوں میں عدلیہ نے رکاوٹ کھڑی کی، وزیر دفاع

شائع December 22, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی 2023 کو منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے پرتشدد حملوں میں ملوث ملزمان کے خلاف فوری فیصلوں کی ضرورت تھی، سزاؤں میں سب سے بڑی رکاوٹ عدلیہ نے کھڑی کی۔

لندن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9مئی کےحملوں میں ملوث افراد تربیت یافتہ تھے، اس دن حساس تنصیبات پر حملے کیےگئے، اس روز جو کچھ ہوا وہ کبھی کسی نے نہیں کیا تھا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ روز 9 مئی کے25مجرموں کا فیصلہ ہوا، مزید ملزمان کو سزائیں ہوں گے، یہ ایک تاریخ کا سنگ میل ہے جسے ہم عبور کر رہے ہیں، 9 مئی پر فوری فیصلوں کی ضرورت تھی، منصوبہ بندی کے تحت یہ حملے کیےگئے، اس میں سب سے بڑی رکاوٹ عدلیہ نے کھڑی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت آج سے 10 دن پہلے تک صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے اور اب اس کے لیے اتنی بے تابی دکھائی جا رہی ہے، عوام با شعور ہیں، وہ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ تبدیلیاں کیوں آرہی ہیں، اگر کوئی بیرونی ہاتھ ان کی مدد کے لیے ااتا ہے تو پاکستان ایک خودمختار ملک ہے جو اپنی اور اپنے مفادات کی حفاظت کرنا جانتا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کے محبت میں گرفتار لوگوں کو پاک فوج کے گریبان پر ہاتھ ڈالے کا ماضی دیکھنا چاہیے، دفاعی افواج کو جو ہدف بنا رہا ہے، ماضی میں ان کا پروڈکٹ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا معاملہ میں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اٹھایا، ملک ریاض نے مجھے فون کیا کہ آپ کیوں یہ کر رہے ہیں، اس کیس میں عمران خان نے ملک ریاض کو نوازا جن سے اس نے کوڑیوں کے بھاؤ زمین لی، اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی نے شوکت خانم کے کڑوروں روپے ڈبوئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت عدم اعتماد سے ختم کی گئی، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں غبن اور کرپشن کے ریکارڈ واقعات ہوئے، پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کرپشن عروج پر پہنچی، سابق وزیر اعظم اور ان کے اہلخانہ کے لوگ کرپشن میں ملوث تھے۔

انہوں نے عمران خان کی ملک مخالف سرگرمیوں پر وائٹ پیپر لانےکا اعلان کردیا، ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے فیصلوں کی فوری ضرورت تھی، سزاؤں میں سب سے بڑی رکاوٹ عدلیہ نے کھڑی کی، یہ سانحہ برپا ایسے شخص نے کیا جو خود اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار تھا۔

انہوں نے کہا کہ یوٹرن لینے والا کبھی قومی لیڈر نہیں ہوسکتا، بانی پی ٹی آئی جب اقتدار سے محروم ہوئے تو امریکا ایبسلوٹلی ناٹ ہوگیا، اب بانی پی ٹی آئی امریکا کے کندھوں پر سوار ہوکر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔

خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ 2018 میں بانی تحریک انصاف کو آر ٹی ایس بٹھا کر قوم پر مسلط کیا گیا، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی حکومت سازش کے ذریعے ختم کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کرپشن کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کریں گے، وہ ہمارے پیپر کو چیلنج کرے، اس معاملے پر پریس کانفرنس کروں گا اور میڈیا کے سوالوں کے جواب بھی دوں گا تاکہ یہ نہ کہا جائے کہ میں نے اکیلے میں بات کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنائی گئی تھی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پہلے مرحلے میں 25 ملزمان کو سزائیں سنائیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں سیاہ باب رکھتے ہیں، مجرمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کیے گئے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے، 9 مئی کی سزائیں اُن تمام لوگوں کے لیے ایک واضح پیغام ہیں جو چند مفاد پرستوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ سیاسی پروپیگنڈے اور زہریلے جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کے لیے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں کبھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ متعدد ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں جب کہ دیگر ملزمان کی سزاؤں کا اعلان بھی اُن کے قانونی عمل مکمل کرتے ہی کیا جا رہا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024