• KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am
  • KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am

عمران خان کی رائے جانے بغیر رائے نہیں دے سکتی، خدیجہ شاہ کا چیف جسٹس کو خط

شائع December 18, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

سپریم کورٹ آف پاکستان کی تشکیل کردہ جیل اصلات سے متعلق ذیلی کمیٹی کی رکن خدیجہ شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے باوجود اڈیالہ جیل راولپنڈی کی انتظامیہ نے عمران خان تک رسائی نہیں دی جب کہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم سے ملاقات کیے بغیر پنجاب میں جیلوں سے متعلق سفارشات کے حوالے سے اپنی رائے نہیں دے سکتی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی تشکیل کردہ جیل اصلات سے متعلق ذیلی کمیٹی کی رکن خدیجہ شاہ نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفرید ی کو خط لکھا ہے۔

اپنے خط میں انہوں نے کہا کہ جیل اصلاحاتی کی ذیلی کمیٹی نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی کا دورہ کیا، دورے کے دوران سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور عملے کے دیگر ارکان ہمارے ساتھ موجود رہے۔

خط کے متن کے مطابق دورے کے دوران ہمارے مشاہدے میں آیا کہ ہماری آمد کے پیش نظر جیل میں صفائی کا خاص خیال رکھا گیا، ہم نے جیل کے ہسپتال، خواتین کی بیرک اور دماغی صحت کے مسائل اور منشیات کے استعمال کے قیدیوں کی بیرکس کا بھی دورہ کیا۔

خدیجہ شاہ نے اپنے خط میں لکھا کہ اس کے علاوہ ہم نے سزائے موت کے قیدیوں سے بھی ملاقات کی۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ جیل اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کے اس دورے کا مقصد قیدیوں کے حوالے سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ معیار کی جانچ پڑتال کرنا ہے، جو کہ قیدیوں کے لیے بین الاقوامی معیار منڈیلا رولز اور بنکاک رپورٹ میں طے کر دیے گئے ہیں۔

چیف جسٹس کو اپنے لکھے میں 9 مئی کے کیسز میں قید کاٹنے والی خدیہ شاہ نے کہا کہ اڈیالہ ان جیلوں میں سے ایک ہے جس میں گزشتہ 2 سالوں میں بہت سے سیاسی قیدی رکھے گئے ہیں، ان قیدیوں میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان بھی شامل ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی ہیں، اس سلسلے میں ان کی رائے حاصل کرنا ضروری تھا، سپریم کورٹ نے جیل انتظامیہ کو واضح طور پر ہدایت کی تھی کہ ذیلی کمیٹی کو جیل کے تمام حصوں تک مکمل رسائی دی جائے، سپریم کورٹ کی یہ بھی ہدایت تھی کہ ہمیں جیل کے عملے کی نگرانی کے بغیر آزادانہ گھومنے کی اجازت دی جائے۔

خدیجہ شاہ نے لکھا کہ جیل انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی کی بیرک میں جانے کی درخواست کی تو انکار کر دیا گیا، ڈی آئی جی جیل خانہ جات سے درخواست کے باوجود ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی رسائی تک نہیں دی گئی۔

خط میں چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی گئی کہ قیدیوں کی اصلاحی ذیلی کمیٹی کے لیے ایک بار پھر اڈیالہ جیل راولپنڈی کے دورے کے احکامات دیے جائیں، جیل اصلاتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی تک رسائی دینے کے احکامات دیے جائیں۔

خدیجہ شاہ نے چیف جسٹس کو لکھا کہ سابق وزیراعظم کی رائے جانے بغیر جیل اصلاتی کمیٹی سپریم کورٹ کو اپنی رائے نہیں دے سکتی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجاب میں جیلوں کا معائنہ کرنے اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کے تناظر میں جیل میں قید کاٹنے والی معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ بھی شامل تھیں۔

یاد رہے کہ سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی، معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی کے الزامات میں 23 مئی کو خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا، وہ کئی ماہ تک جیل میں قید رہیں اور سماعت کے لیے عدالت میں بھی پیش ہوتی رہیں آخر کار دسمبر 2023 میں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 مئی کے مظاہروں کے نتیجے میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں اور حامیوں کی گرفتاریاں ہوئی تھیں، جبکہ کئی رہنماؤں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، مشہور فیشن ڈیزائنر کو دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024