کراچی: گلشن حدید کے بازار میں جھگڑا، چھری کے وار سے ایک شخص قتل
کراچی میں گلشن حدید کے علاقے میں ہفتہ وار بازار میں ایک نوجوان تاجر کو قتل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں اسٹیل ٹاؤن کے قریب مرکزی قومی شاہراہ ایک گھنٹے تک بند رہی۔
ملیر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سعید رند نے ڈان کو بتایا کہ فیز 2 میں ہفتہ وار بدھ بازار کے اندر اسٹال لگانے پر 2 افراد کے درمیان جھگڑا ہوا۔
سعید رند کا کہنا تھا کہ ملزم 18 سالہ زاہد علی میرانی کو چھری کے وار سے زخمی کرکے فرار ہو گیا، جس کے نتیجے میں نوجوان شدید زخمی ہوگیا، جسے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
اس واقعے سے علاقہ مکینوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، جنہوں نے اسٹیل ٹاؤن کے قریب زاہد علی میرانی کے تابوت کے ہمراہ ہائی وے کو بلاک کر دیا اور ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کرنے والوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور رہنما بھی شامل تھے، اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر انعام سیال نے قاتل کی گرفتاری تک ہائی وے بلاک رکھنے کے عزم کا دعویٰ کیا۔
جئے سندھ قومی محاذ کے رہنما صنان قریشی نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک بے گناہ نوجوان کو قتل کر دیا گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کاشف عباسی موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کیے اور نہیں یقین دہانی کرائی کہ قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایس پی سعید رند کا کہنا تھا کہ اسٹیل ٹاؤن موڑ پر دونوں طرفہ ٹریفک سہ پہر 3 بجے تک معطل رہی، انہوں نے کہا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین سے بات چیت کی تاکہ سٹرک کو کھولا جاسکے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ٹھٹھہ سے کراچی آنے والی اور کراچی سے ٹھٹھہ جانے والی ٹریفک کو پورٹ قاسم چوک سے اندرون علاقہ بھیجا گیا۔
دریں اثنا، ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ نوجوان کے قتل کا مقدمہ لواحقین کی مدعیت میں درج کر دیا گیا، مزید کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے 2 ٹیمیں تشکیل دے دیں۔
ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ اسٹیل ٹاؤن پولیس کیس سے متعلق شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا واقعے کا نوٹس
دریں اثنا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس کراچی سے رپورٹ طلب کر لی۔
ترجمان رشید چنا نے بتایا کہ مراد علی شاہ نے کراچی پولیس کے سربراہ کو ہدایت دی کہ متاثرین کے خاندانوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے، انہوں نے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی کو احتجاج کے ذریعے سڑکیں بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔