• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

خیبر پختونخوا حکومت کا پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہیے، گورنر فیصل کریم کنڈی

شائع December 5, 2024
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے خیبرپختونخوا بدامنی کا شکار ہے — فوٹو: ڈان نیوز
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے خیبرپختونخوا بدامنی کا شکار ہے — فوٹو: ڈان نیوز

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کچھ عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، ہم صوبے میں امن اور وسائل کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل وضع کرنا چاہتے ہیں، صوبائی حکومت کا پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہیے۔

گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے ابتدائی خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج کی اے پی سی کا انعقاد انتہائی ضروری تھا، اصولی طور پر یہ اے پی سی صوبائی حکومت کو بلانی چاہیے تھی، لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے تو ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی اے پی سی کے ذریعے کیے جانے والے فیصلوں سے ہم وفاق اور صوبائی حکومت کو بھی آگاہ کریں گے، ان سے درخواست ہوگی کہ صوبے کی سیاسی نمائندہ جماعتوں کی تجاویز پر عمل درآمد کریں۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سیاست کو سیاست تک محدود رکھنا چاہیے، جب صوبے میں امن و امان یا وسائل کی بہتری کی بات ہو تو ہمیں صوبے کی بہتری کے لیے متحد ہوجانا چاہیے، تاکہ ایک متفقہ پیغام دیا جاسکے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں گزشتہ ہفتوں میں جاری کشیدگی کی وجہ سے 100 سے زائد افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں، مقامی انتظامیہ اور فورسز نے بات چیت کے ذریعے فریقین کے درمیان صلح کی کوششیں کی ہیں، تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال ایسے ٹھوس اقدامات سامنے نہیں آسکے جن کی بدولت کرم میں مستقل جنگ بندی یقینی بنائی جاسکے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے خیبرپختونخوا بدامنی کا شکار ہے، صوبائی حکومت کا طویل عرصے سے پرفارمنس آڈٹ نہیں ہوا، یہ ضرور ہونا چاہیے، ہم سب یہاں بیٹھے ہیں، ہم ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑتے ہیں، کبھی اتحاد کر لیتے ہیں، کبھی اپوزیشن میں بھی بیٹھ جاتے ہیں، یہی سیاسی طریقہ کار ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ بدامنی کی بات آئی تو ہم سب سیاسی اختلافات کو بھلا کر وزیر اعلیٰ ہاؤس گئے تھے، تاکہ ایک جرگہ بناکر کوئی لائحہ بنائیں اور تجاویز وفاق کو بھی دے سکیں، لیکن وہ اس پر کوئی بات نہیں کرسکے، کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں درجنوں لوگ اپنی جانیں کھو بیٹھے، لیکن صوبائی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، اگر ہم کھل کر بات نہ کریں اور ڈپلومیٹک باتیں کرتے رہیں تو ہمارے مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج کی اے پی سی کا مقصد تمام سیاسی جماعتوں کو بلاکر صوبے میں بدامنی کے خاتمے کے لیے متفقہ لائحہ عمل سامنے لانا ہے، اے پی سی کا جو بھی اعلامیہ جاری کیا جائے گا، اسے پختونخوا کی حکومت کو دیں گے، تاکہ وہ بھی اسے اسمبلی میں پیش کر سکیں اور کوئی ٹھوس قدم اٹھانے میں آسانی ہو۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024