معیشت ترقی کی راہ پرگامزن، اب نجی شعبے نے ملک کو آگے لیکر جانا ہے، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے، ملک میں مہنگائی کی شرح 78 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، اب نجی شعبے نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے 12 سے14 ماہ میں ہم نے مثبت اور قابل ذکر کارکردگی دکھائی ہے، مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کی سطح پر ہم مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ملکی آمدنی میں ہر ماہ اضافہ ہورہا ہے اور ہم اس پائیدار نکتے پر پہنچنے والے ہیں جہاں ہم یہ بات کر سکیں گے کہ آگے بڑھنے کے لیے ہمیں اس بنیاد کو کس طرح استعمال کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرنسی کی بات کی جائے تو ایک موقع پر زرمبادلہ کے ذخائر صرف 2 ہفتے کی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل تھے جو کہ اب ڈھائی ماہ کی درآمدی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اگر ہم اسی سمت آگے بڑھتے رہے تو زرمبادلہ کے ذخائر 3 ماہ کی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہوجائیں گے جسے عالمی معیار کے حوالے سے بہتر تصور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نومبر میں مہنگائی بڑھنے کی شرح پچھلے 78 ماہ کی کم ترین سطح 4.9 فیصد پر آگئی ہے جبکہ شرح سود 13 فیصد سے نیچے آگئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت میں نجی شعبے کا کردار اہم ہے، حکومت نجی شعبے میں کم سے کم مداخلت کرے گی اور صرف پالیسی گائیڈ لائنز اور سبسڈیز دے گی کیونکہ اب نجی شعبے نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہیں، معاشی اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے، ہم نے معاشی استحکام کی بنیادوں کو مضبوط کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے بڑھتی آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کو دو بنیادی مسائل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں 24، 25 کروڑ کی آبادی ہے جو کہ 2.55 فیصد کی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعمیرات کے شعبے کا آبادی سے براہ راست تعلق ہے، 2022 کا سیلاب تعمیر و بحالی کے حوالے سے ہمیں جگانے کے لیے کافی تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے حکومت سندھ کا کردار قابل تعریف ہے جس نے متاثرین کے لیے دریا کے کناروں پر دوبارہ گھر بنانے کے بجائے پائیدار تعمیرات کی طرف توجہ دی ہے۔