گوتم اڈانی پر امریکا میں فرد جرم کے بعد ایک ہفتے میں ’اڈانی گروپ‘ کو 55 ارب ڈالر کا نقصان
بھارت کے ’ اڈانی گروپ’ نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا میں پراسیکیوٹرز کی جانب سے گروپ کے بانی گوتم اڈانی اور دیگر عہدیداروں پر الزام عائد کیے جانے کے بعد سے اڈانی گروپ کو 55 ارب ڈالر تقریباً 46 کھرب بھارتی روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹر‘ کے مطابق نیو یارک میں 20 نومبر کے دھماکا خیز واقعے میں بھارت کے ارب پتی شخص اور بانی اڈانی گروپ گوتم اڈانی اور ان کے ماتحت عہدیداروں کو عالمی سرمایہ کاروں کو ’رشوت اسکیم‘ کے حوالے سے جان بوجھ کر گمراہ کن معلومات فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
ان الزامات میں کہا گیا تھا کہ ’ بھارتی حکام کو وضع کی گئی اسکیم کے تحت ٹھیکے دینے کے عوض رشوت کی بھاری رقوم فراہم کی گئیں’۔
بھارتی کاروباری گروپ ان الزامات کی تردید کرتا آرہا ہے، بدھ کو ایک بیان میں اڈانی گروپ نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کی اطلاع سامنے آنے کے بعد سے انہیں نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مارکیٹ میں لسٹڈ اڈانی گروپ کی 11 کمپنیوں کو اب تک 55 ارب ڈالر یعنی 46 کھرب بھارتی روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔
62 سالہ ارب پتی گوتم اڈانی پر پر شک ہے کہ وہ بھارتی حکومت سے ٹھیکوں کے حصول کے لیے 25 کروڑ ڈالر کی ’رشوت اسکیم‘ میں ملوث رہے ہیں، تاہم اڈانی گروپ نے باضابطہ اعلامیہ جاری کرکے اس الزام کی تردید کی اور اسے بے بنیاد قرار دیا ہے، لیکن اس کے باوجود ممبئی اسٹاک مارکیٹ میں اڈانی گروپ کے شیئرز کی فروخت کے رجحان میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اڈانی انٹرپرائزز کے اسٹاک میں بدھ کے روز 1.8 فیصد اضافہ دیکھا گیا لیکن امریکا میں فرد جرم عائد کیے جانے کے واقعے کے بعد سے اڈانی گروپ کی اہم کمپنیاں مارکیٹ میں 20 فیصد سرمایہ کھو بیٹھی ہیں۔
اڈانی گروپ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گوتم اڈانی پر محض ’سکیورٹیز فراڈ‘ کا الزام عائد کیا گیا، بیان میں تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ گوتم اڈانی یا ان کے بھتیجے ساگر اڈانی پر رشوت دینے یا بدعنوانی کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گوتم اڈانی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی افراد میں شمار کیے جاتے ہیں اور ایک وقت میں وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین فرد بھی رہ چکے ہیں۔
اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ امریکا میں جاری کارروائی کے نتائج ہمارے عالمی سطح کے منصوبوں کی منسوخی، مالیاتی مارکیٹوں میں گروپ پر منفی اثرات کی صورت میں سامنے آئی ہے اور ہمارے اسٹرٹیجک پارٹنرز، انویسٹرز اور شیئرہولڈرز نے بھی اچانک ’جانچ‘ شروع کردی ہے۔
کینیا کے صدر ولیم روتو نے ملک کے سب سے بڑے ایئرپورٹ کی تعمیر کے لیے اڈانی گروپ کی پروکیورمنٹ کا عمل منسوخ کرتےہوئے کہا تھا کہ اڈانی گروپ مشرقی افریقہ کے الیکٹریسٹی منصوبے کا حصہ بھی نہیں رہے گا، اڈانی گروپ نے کنیاتا ایئرپورٹ کے منصوبے میں 1.85 ارب ڈالر جبکہ کینیا کی سرکاری بجلی کمپنی کے منصوبے میں 736 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا تھی۔
سری لنکا نے بھی اڈانی گروپ کی سرمایہ کاری کے حوالے سے تفتیش شروع کردی ہے، سری لنکن حکام 44 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے توانائی منصوبے اور کولمبو میں 70 کروڑ ڈالر سے زائد کے ڈیپ سی ٹرمینل کی تحقیقات کریں گے۔
کوئلے، سیمنٹ، ایئرپورٹس اور میڈیا سمیت کئی شعبہ جات میں بزنس امپائر کے حامل اڈانی گروپ پر پہلے بھی کارپوریٹ فراڈ کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
2023 میں ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے اڈانی گروپ پر ’سنگین‘ کارپوریٹ فراڈ کا الزام سامنے آیا تھا جس کے بعد اڈانی گروپ کی مارکیٹ میں اثاثوں کی قدر میں 150 ارب ڈالر کی نمایاں کمی سامنے آئی تھی۔
بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں ارکان کی جانب سے امریکا میں اڈانی گروپ کے خلاف عائد الزامات پر بحث کرنے کے مطالبے پر دوسرے روز بھی اجلاس ملتوی کردیا گیا، اس سے قبل منگل کے روز بھی کانگریس پارٹی کے رہنمائوں نے اس معاملے پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ اڈانی وزیراعظم مودی کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں، کانگریس پارٹی کے یوتھ ونگ کی جانب سے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج بھی کیا گیا تھا۔