کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سست روی کا شکار
ملک کے سب سے بڑے شہر اور صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور ملحہ شہروں میں 24 نومبر سے انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے 23 نومبر کو ہی اس بات کی تصدیق کی تھی اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کی وجہ سے متعدد سیکیورٹی اقدامات اٹھائے جائیں گے، جس کے تحت وفاقی دارالحکومت میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جا سکتی ہے۔
بعد ازاں وزارت داخلہ نے بھی بیان جاری کیا تھا کہ 24 نومبر کو اسلام آباد سمیت ملحقہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند رہے گی جب کہ موبائل نیٹ ورک بھی جزوی طور پر معطل رہے گا۔
اسلام آباد کے علاوہ کراچی سمیت مختلف شہروں کے افراد 24 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ کی سست روی کی شکایت کرتے دکھائی دیے۔
مختلف شہروں کے صارفین نے سوشل میڈیا پر انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی شکایت کی جب کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، مری، کراچی، پشاور، بنوں، ڈیرہ غازی خان، گوجرانوالہ، حافظ آباد، راجن پور، فیصل آباد، جہانیاں اور وہاڑی سمیت دیگر علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد شہروں میں 25 نومبر کی رات تک موبائل انٹرنیٹ سست روی کا شکار رہا، تاہم کراچی سمیت مختلف شہروں میں وائی فائی سمیت کیبل انٹرنیٹ کی رفتار قدرے بہتر رہی۔
انٹرنیٹ کے سست رفتار ہونے کی وجہ سے صارفین کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال کرنے میں بھی مشکلات رہیں۔
ملک کے مختلف شہروں میں صارفین کو واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام، ایکس اور تھریڈز جیسی ایپلی کیشنز کو استعمال کرنے میں مشکلات درپیش رہیں۔
ملک میں حالیہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے قبل بھی رواں برس متعدد بار کئی کئی دن اور ہفتوں تک انٹرنیٹ کی رفتار سست رہی جب کہ متعدد بار سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی سروسز کو بھی ڈاؤن کیا گیا۔