لندن ہائیکورٹ کے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دینے پر شریف فیملی کا ردعمل آگیا
لندن ہائی کورٹ کی جانب سے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر شریف خاندان نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دیوالیہ کرنے کا عمل بھٹو دور سے شروع ہوا، صرف ملک و قوم کے لیے تمام تر تکالیف برداشت کیں۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ شریف خاندان کو دیوالیہ کرنے کا عمل بھٹو دور سے شروع ہوا، قومیائی جانے والی صنعتوں میں شریف خاندان کے اثاثے بھی شامل تھے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مشرف دور میں شریف خاندان کے گھروں پر قبضہ اور فیکٹریاں سیل کی گئیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے شریف خاندان کی انڈسٹری کو تباہ و برباد کردیا، شریف خاندان کو سزا دینے کے لیے ان کے کاروبار کو چار دفعہ دیوالیہ کرایا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں، صرف ملک و قوم کے لیے تمام تر تکالیف برداشت کیں۔
بیان میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے اسی مؤقف کو درست قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو لندن ہائیکورٹ نے دیوالیہ قرار دیا تھا۔
حسن نواز شریف کو برطانوی حکومت کے ٹیکس ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیاتھا۔
لندن ہائیکورٹ کے مطابق حسن نواز کو 2023 کے کیس نمبر 694 میں دیوالیہ قراردیا گیا، حسن نواز سے متعلق کیس 25 اگست 2023 کو فائل کیا گیا تھا۔