• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ملک بھر میں وی پی این سروسز میں تعطل، انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کی شکایات

شائع November 10, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں متعدد انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ سروسز میں دشواری کے ساتھ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک ( وی پی این) تک محدود رسائی کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

خیال رہے کہ وی پی این اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب ملک میں کوئی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن بند ہو۔

اگست میں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اٹھارٹی ( پی ٹی اے) نے وی پی این کے استعمال پر سختی شروع کردی تھی، جس کا مقصد پہلے سے پابندی کا شکار مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ تک رسائی کو محدود کرنا تھا۔

اتوار کے روز پاکستان میں متعدد ایکس صارفین نے پلیٹ فارم پر لکھا کہ وی پی این کی رفتار کو کم کیا جارہا ہے اور اس کی رسائی کو محدود کیا جارہا ہے۔

انٹرنیٹ اور ویب سائٹس کی بندش کو مانیٹر کرنے والی سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق صارفین نے وی پی این سروسز ’وی پی این انلمیٹڈ‘ اور ’ٹنل بیئر‘ پر سروس میں تعطل کی شکایت کی، سائٹ پر درج کی گئی تمام شکایات کا تعلق ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک سے کنیکٹ ہونے میں مشکلات کے حوالے سے تھا۔

ویب سائٹ پر موجود گراف میں دیکھا گیا ہے کہ وی پی این ان لمیٹڈ کے صارفین سروسز میں تعطل کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے جس میں 10 رپورٹس شام 6 بج کر 15 منٹ پر درج کی گئی ہیں، اسی طرح ٹنل بیئر کے صارفین نے رات 7 بج کر 29 منٹ پر وی پی این کے حوالے سے شکایات درج کروائیں۔

ڈان ڈاٹ کام نے پی ٹی اے سے سروس میں تعطل کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔

کچھ ایکس صارفین نے پاکستان میں اب بھی فعال وی پی این سروسز کی فہرستیں پوسٹ کرنا شروع کی ہیں جبکہ ڈان ڈاٹ کام کے کچھ عملے کو بھی وی پی این کی سروسز سے کنیکٹ ہونے کے بعد مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈیجیٹل سیکیورٹی کی ماہر فریحہ عزیز نے ڈان کو بتایا کہ انہیں وی پی این کلاؤڈ فیئر اور اوبوٹ سے کنیکٹ ہونے میں مشکلات درپیش آرہی ہیں۔

ڈجیٹل ڈیجیٹل حقوق کے ماہر اور کارکن اسامہ خلجی نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے لوگوں سے کچھ لوگوں سے رابطہ کیا جنہوں نے وی پی این سروسز میں تعطل کا سامنا کرنے کی تصدیق کی ہے۔

اسامہ خلجی کا کہنا تھا کہ ’یہ اقدام ریاست کی جانب سے وی پی این پر پابندی لگانے اور شہریوں پر سخت سینسرشپ اور نگرانی نافذ کرنے کے منصوبے کے مطابق ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس سے کاروبار پر، خاص طور پر مالی اور ٹیکنالوجی سے متعلق صنعتوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔‘

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024