بلوچستان میں دہشت گردی ملک کو کمزور کرنے کیلئے کی جارہی ہے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کوئٹہ دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دہشت گردی میں دفاعی فورسز کو نشانہ بنانا پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔
نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کو بیان کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں، صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں دفاعی فورسز کو نشانہ بنانہ پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہے جس میں بھارت کے علاوہ دیگر ممالک شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چینی شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تاکہ چینی یہاں سے کسی طرح نکل جائیں، فوجیوں کو بھی دونوں صوبوں میں نشانہ بنایا جاتا ہے، دونوں صورتوں میں افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اپنی سزمین سے ان کارروائیوں کو روکنے میں ناکام رہی ہے، ہمیں اس کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بلوچستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں اور انہیں وہاں کےمقامی افراد کی مدد حاصل ہوتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے صوابی میں ہونے والے جلسے کے حوالے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سمجھوتہ کیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے علی امین گنڈپورا سے امید لگائی ہوئی ہے کہ وہ انہیں کسی طریقے سے سیاست اور اقتدار میں واپس لائیں یا کم از کم ملک سے باہر بھجوائیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں فریق فکس میچ کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں، علی امین گنڈا پور دو دفعہ حملہ آور ہوئے اور اس کے بعد غائب ہوگئے۔
وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈاپور کے کمپرومائزڈ ہونے کے حوالے سے عمران خان کو علم ہے اور یہ سب ان کی مرضی سے ہورہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی میں کچھ لوگ 50 فیصد اور کچھ 25 فیصد کمپرومائزڈ ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکے کے وقت مسافر ریلوے اسٹیشن میں جعفر ایکسپریس سے پشاور جانے کی تیاری میں مصروف تھے۔