جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 خارجی ہلاک، 4 جوان شہید
جنوبی وزیرستان کے علاقے کرامہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 5 خارجی دہشت گرد مارے گئے جبکہ بہادری سے لڑتے ہوئے 4 جوان شہید ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے کرامہ میں سیکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان جھڑپ ہوئی اور فائرنگ کے تبادلے میں 5 خارجی دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گردوں سے بہادری سے لڑتے ہوئے 4 جوان بھی شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شہدا میں نائب صوبیدار تائب شاہ، لانس نائیک گلاب زمان، لانس نائیک مزمل محمود، لانس نائیک حبیب اللہ شامل ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ علاقے میں ممکنہ خارجی دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔
ادھر، وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی وزیرستان میں شہید جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے اور شہدا کے بلند درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نڈر جوانوں کی قربانیں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ 4 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں 2 مختلف کارروائیوں میں 6 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے دیو سالی میں خارجی احمد شاہ عرف انتظار مارا گیا تھا جبکہ جنوبی وزیرستان کے علاقے خرمنگ میں سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 5 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ پاکستان نے عبوری افغان حکومت سے بارہا مؤثر بارڈر مینجمنٹ یقنی بنائے کا مطالبہ کیا ہے، توقع ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پورے کرے گی جبکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز سرحدوں کی حفاظت اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔